اروناچل میں 11 مقامات کے نام بدلنے کی چین کی کوشش مسترد
وزارت ِ خارجہ کے ترجمان ارندم باگچی نے کہا کہ ہم نے ایسی خبریں دیکھی ہیں۔ ایسا پہلی مرتبہ نہیں ہوا ہے۔ ہم اسے یکسر مسترد کرتے ہیں۔ اروناچل پردیش ہندوستان کا اٹوٹ حصہ ہے اور ہمیشہ رہے گا۔ نام بدلنے کی کوششوں سے حقیقت نہیں بدلتی۔ چین نے تیسری مرتبہ اروناچل پردیش میں نام بدلے ہیں۔

نئی دہلی: چین نے اروناچل پردیش کے 11 مقامات کے نام ریاست پر اپنے ”دعویٰ“ پر پھر سے زور دینے کی کوششوں کے تحت تبدیل کردیئے۔ اس کے اس اقدام کے ایک دن بعد حکومت ِ ہند نے کہا کہ ریاست‘ ہندوستان کا اٹوٹ حصہ ہے۔
وزارت ِ خارجہ کے ترجمان ارندم باگچی نے کہا کہ ہم نے ایسی خبریں دیکھی ہیں۔ ایسا پہلی مرتبہ نہیں ہوا ہے۔ ہم اسے یکسر مسترد کرتے ہیں۔ اروناچل پردیش ہندوستان کا اٹوٹ حصہ ہے اور ہمیشہ رہے گا۔ نام بدلنے کی کوششوں سے حقیقت نہیں بدلتی۔ چین نے تیسری مرتبہ اروناچل پردیش میں نام بدلے ہیں۔ وہ اروناچل کو تبت کا جنوبی حصہ زنگنان کہتا ہے۔
اسی دوران کانگریس نے الزام عائد کیا کہ ملک جون 2020میں چین کو وزیراعظم نریندر مودی کی کلین چِٹ کی قیمت چکارہا ہے۔ پارٹی جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے ٹویٹر پر کہا کہ ہم وزیراعظم مودی کی کلین چٹ اور چین کے اقدامات پر خاموشی کی قیمت چکارہے ہیں۔
3سال بعد بھی چینی فوجی ہمیں دفاعی نقطہ ئ نظر سے اہم دیپسانگ میدان میں پٹرولنگ سے روک رہے ہیں حالانکہ سابق میں ہمارے فوجی بلاروک ٹوک طلایہ گردی کیا کرتے تھے۔ وادی ئ گالوان میں جھڑپ کے بعد سے ہندوستان اور چین کے تعلقات کشیدہ ہیں۔دونوں ممالک کئی ادوار کی بات چیت کرچکے ہیں۔