تلنگانہ

جمعیت علمائے ہند تلنگانہ کے صدارتی انتخابات کے دوران 2 گروپوں میں جھڑپ، ایک شخص زخمی

موقع پر پہنچ کر مقامی پولیس نے صورتحال پر قابو پانے کی کوشش کی، تاہم دونوں گروہوں کے درمیان دھکا مکی کے نتیجے میں ایک شخص زخمی ہوگیا اور اسے خون آلود حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا۔

حیدرآباد: جمعیت علمائے ہند تلنگانہ کے صدارتی انتخابات کے دوران ہفتہ کے روز شوارام پلی میں واقع اسلامی درسگاہ جامعہ اسلامیہ دارالعلوم میں شدید کشیدگی دیکھنے میں آئی، جس میں ایک شخص زخمی ہوگیا۔

متعلقہ خبریں
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس
گورنمنٹ ہائی اسکول غوث نگر میں ’’نومبر کی عظیم شخصیات‘‘ کے پانچ روزہ جشن کا شاندار اختتام، انعامی تقریب کا انعقاد
لوکل باڈیز انتخابات کے سلسلے میں کانگریس قائد عثمان بن محمد الہاجری کا اہم دورہ

اطلاعات کے مطابق جمعیت علمائے ہند تلنگانہ کے جنرل سکریٹری مولانا حافظ خالق احمد صابر کے حامیوں نے مبینہ طور پر مولانا عبدالقوی کو کیمپس میں داخل ہونے سے روک دیا، جس کے بعد مولانا خالق اور مولانا قوی کے حامیوں کے درمیان تلخ بحث جھڑپ میں تبدیل ہوگئی۔

موقع پر پہنچ کر مقامی پولیس نے صورتحال پر قابو پانے کی کوشش کی، تاہم دونوں گروہوں کے درمیان دھکا مکی کے نتیجے میں ایک شخص زخمی ہوگیا اور اسے خون آلود حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا۔

واقعہ کے بعد درسگاہ کے اطراف پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی اور حالات پر گہری نظر رکھی جا رہی ہے۔

واضح رہے کہ جمعیت علمائے ہند تلنگانہ کے صدر مولانا پیر شبیر احمد کے حالیہ انتقال کے بعد اس عہدے کے لیے انتخابات منعقد کیے جا رہے ہیں، جس کے دوران یہ ناخوشگوار صورتحال پیش آئی۔

حالات فی الحال کشیدہ مگر قابو میں بتائے جا رہے ہیں، جبکہ پولیس نے دونوں گروہوں سے امن و ضبط برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔