یوروپ

ہندوستانی اور پاکستانی باشندوں میں جھڑپیں: لیسسٹر میں 47 افراد گرفتار

برطانیہ کی پولیس نے منگل کے دن کہا کہ اس نے مشرقی انگلینڈ کے شہر لیسسٹر میں مزید بدامنی روکنے کی جاریہ کارروائی کے تحت 47 افراد کو گرفتار کیا ہے جہاں ہند۔ پاک کرکٹ میاچ کے بعد سے جھڑپوں اور تشدد کے مناظر دیکھے گئے تھے۔

لندن: برطانیہ کی پولیس نے منگل کے دن کہا کہ اس نے مشرقی انگلینڈ کے شہر لیسسٹر میں مزید بدامنی روکنے کی جاریہ کارروائی کے تحت 47 افراد کو گرفتار کیا ہے جہاں ہند۔ پاک کرکٹ میاچ کے بعد سے جھڑپوں اور تشدد کے مناظر دیکھے گئے تھے۔

لندن میں انڈین ہائی کمیشن (ہندوستانی سفارت خانہ) نے سخت بیان جاری کرتے ہوئے انڈین کمیونٹی کے خلاف تشدد کی مذمت کی تھی اور متاثرین کے تحفظ کا مطالبہ کیا تھا۔

لیسسٹر پولیس نے کہا کہ 20 سالہ نوجوان کو شہر میں جھڑپوں کے دوران ہتھیار رکھنے کا خاطی قرار پانے پر 10ماہ کی جیل ہوئی ہے۔ اسے پختہ ثبوت ملنے کی وجہ سے فوری سزا سنائی گئی۔

لیسسٹر شائر پولیس کے ٹمپرری چیف کانسٹیبل (ٹی سی سی) راب نکسن نے یہ بات بتائی۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے شہر میں یہ بدامنی نہیں چاہتے۔ پولیس کا بڑا آپریشن جاری ہے۔ اطمینان رکھئے ہم آپ کی حفاظت کے لئے کام کررہے ہیں۔

دُبئی میں گزشتہ ماہ کے اواخر میں انڈیا۔ پاکستان ایشیا کپ کے مدنظر ہندو اور مسلم گروپس میں جھڑپیں ہوئی تھیں۔لیسسٹر شائر پولیس نے کہا کہ مشرقی لیسسٹرمیں مزید بدامنی روکنے پولیس آپریشن جاری ہے۔ جملہ 47 افراد گرفتار کئے جاچکے ہیں۔

بعض کا تعلق لیسسٹر سے اور بعض کا برمنگھم سے ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اسے قریبی علاقوں سے فورس طلب کرنی پڑی۔ گھڑسوار یونٹ کو بھی طلب کیا گیا تھا۔ سوشل میڈیا پر ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک مندر کا جھنڈا پھاڑدیا گیا اور شیشہ کی بوتلیں پھینکی گئیں۔

برطانیہ میں مقیم تارکین وطن کے گروپ اِن سائٹ یوکے کا دعویٰ ہے کہ تشدد سوشل میڈیا کی فیک نیوز کا نتیجہ ہے۔ ہندو کونسل یوکے نے ایک بیان میں کہا کہ ہم ہندو مندروں کو نقصان کی مذمت کرتے ہیں۔ ہم ہندو کمیونٹی سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ حکام کے ساتھ مل کر کام کرے تاکہ ثقافتی تنوع اور اتحاد کے لئے مشہور لیسسٹر میں امن قائم ہو۔

انگلینڈ کے ایسٹ مڈلینڈ ریجن کا شہر لیسسٹر جنوب ایشیائی باشندوں کی بڑی آبادی والا شہر ہے۔ اس شہر کی بیلگریو روڈ گولڈن مائل کے نام سے مشہور ہے جہاں ہندوستانی جیولری شاپس‘ ہوٹلیں اور دیگر کاروباری ادارے واقع ہیں۔ یہاں مہاتما گاندھی کا مجسمہ بھی ہے۔

شہر کے سابق ہندوستانی نژاد رکن پارلیمنٹ کیتھ واز نے جو گوا کے رہنے والے ہیں‘ امن برقرار رکھنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ لیسسٹر دنیا کا عظیم شہر ہے۔ کسی اور مقام پر اتنی مختلف زبانیں بولنے والے آباد نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم لوگ یہاں دیوالی‘ عید اور بیساکھی ایک بڑے کنبہ کی طرح مناتے ہیں۔ لوگوں کا ایک چھوٹا گروپ لیسسٹر کی اسپرٹ کو ختم کرنا چاہتا ہے۔