ہندوستان کو افغانستان بنانے فرقہ وارانہ منافرت کو ہوا دی جارہی ہے: کے سی آر
کے سی آر نے انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ سیاسی مقاصد کے لئے فرقہ وارانہ اور ذات پر مبنی منافرت کو ہوا دی جارہی ہے تاکہ ملک کے عوام کو تقسیم کرتے ہوئے ہندوستان کو طالبان حکمرانی والا افغانستان بنایا جائے۔
حیدرآباد: چیف منسٹر تلنگانہ چندرشیکھرراو نے کہا ہے کہ ہندوستان کی ترقی کے لئے عوام کو امن وہم آہنگی کی ضرورت ہے جہاں پر تمام شہریوں کی بہتری کو یقینی بنایا جانا چاہئے۔
انہوں نے انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ سیاسی مقاصد کے لئے فرقہ وارانہ اور ذات پر مبنی منافرت کو ہوا دی جارہی ہے تاکہ ملک کے عوام کو تقسیم کرتے ہوئے ہندوستان کو طالبان حکمرانی والا افغانستان بنایا جائے۔
انہوں نے محبوب آباد ضلع میں انٹی گریٹیڈ ڈسٹرکٹ کلکٹریٹ کامپلکس کے افتتاح کے بعد جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی ترقی کے لئے مرکز میں ترقی پسند اور غیرجانبدار حکومت کی ضرورت ہے تاکہ ریاستیں بھی ترقی کرسکیں۔
تلنگانہ ملک کو ترقی کی راہ دکھائے گا اس سلسلہ میں انہیں عوام کی حمایت کی ضرورت ہے۔ چندرشیکھرراو نے تلنگانہ کے خطوط پر کارکردگی نہ دکھانے پر مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ مرکز کی ناکامی کے سبب موجودہ مجموعی گھریلو پیداوار (جی ایس ڈی پی) 11.5لاکھ کروڑ کے برخلاف تلنگانہ 3لاکھ کروڑ جی ایس ڈی پی سے محروم ہوگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بڑے پیمانہ پر وسائل کے باوجود مرکز کی حکومتیں ان سے زیادہ سے زیادہ استعمال میں ناکام ہوگئی ہیں۔ عوام کو حکومتوں پر نظررکھنی چاہئے تاکہ وہ موثر طور پر کام کرسکیں۔
انہوں نے دو ٹوک انداز میں کہا کہ 20سال کے باوجود بالائی ریاستوں کے درمیان دریائے کرشنا کے پانی کی تقسیم کا تنازعہ مرکزی حکومت کی نااہلی کی وجہ سے زیرالتواء ہے تاہم تلنگانہ نے پیشرفت کی ہے کیونکہ وہ آبپاشی پراجکٹس کی تکمیل کے لئے پرعزم ہے۔