ملو بھٹی وکرامارکا کی یاترا کے 90 دن مکمل
شدید چلچلاتی دھوپ کی پرواہ کئے بغیر وہ یاترا کررہے ہیں۔انہوں نے نلگنڈہ ضلع میں کارنر میٹنگ منعقد کرتے ہوئے چندرشیکھرراو حکومت کے رویہ پر شدید تنقید کی۔
حیدرآباد: عوامی مسائل سے واقفیت، کے چندرشیکھرراو کی حکومت کی ناکامیوں کو اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ کانگریس کو نچلی سطح سے مستحکم کرنے کیلئے تلنگانہ سی ایل پی لیڈرملوبھٹی وکرامارکاکی یاترا کے 90دن مکمل ہوگئے ہیں۔
شدید چلچلاتی دھوپ کی پرواہ کئے بغیر وہ یاترا کررہے ہیں۔انہوں نے نلگنڈہ ضلع میں کارنر میٹنگ منعقد کرتے ہوئے چندرشیکھرراو حکومت کے رویہ پر شدید تنقید کی۔انہوں نے ریاست میں کانگریس کے برسراقتدارآنے کی صورت میں عمل کی جانے والی فلاحی اسکیمات اور پروگراموں کی تفصیلات سے عوام کو واقف کروایا۔
انہوں نے اس موقع پر کہا کہ کسانوں کی جانب سے جب اپنے مسائل حکومت کے علم میں لائے جارہے ہیں تو ان کسانوں کو ہراساں کیاجارہا ہے۔انہوں نے کسانوں کے ہاتھوں میں ہتھکڑیاں پہناکر ان کو عدالت میں پیش کرنے پر شدیداعتراض کرتے ہوئے پوچھا کہ کیا کسان، دہشت گرد ہیں یا پھر انتہاپسند ہیں۔
انہوں نے ضلع نلگنڈہ کے کنگلا منڈل مستقر میں کہا کہ نلگنڈہ کیلئے آبپاشی کا پانی کیوں فراہم نہیں کیاجارہا ہے۔انہوں نے کہاکہ اس مسئلہ پر حکمران جماعت بی آرایس کے لیڈران ناکام ہوگئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ جس طرح ان کی یاترا پر عوام کاردعمل سامنے آرہا ہے اس سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ آئندہ 6ماہ میں ریاست میں کانگریس کا برسراقتدارآنایقینی ہے۔
انہوں نے کہاکہ ان کی پارٹی کے ریاست میں برسراقتدارآنے پر کسانوں کے یکمشت دو لاکھ روپئے تک کے قرضہ جات معاف کئے جائیں گے۔ساتھ ہی ڈبل بیڈروم مکانات کی تعمیر کے لئے پانچ لاکھ روپئے دیئے جائیں گے۔انہوں نے کہاکہ راشن کارڈس پر چاول کے علاوہ 12قسم کی ضروری اشیا فراہم کی جائیں گی۔