شمال مشرق

اتراکھنڈ کے بدری ناتھ اور منگلور دونوں سیٹوں پر کانگریس کے امیدوار کامیاب

چمولی ضلع کی بدری ناتھ سیٹ پر کانگریس پارٹی کے لکھپت سنگھ بٹولا نے اپنے قریبی حریف بی جے پی کے راجندر سنگھ بھنڈاری کو شکست دی ہے۔ صبح 8 بجے ووٹوں کی گنتی شروع ہونے کے بعد سے بٹولا مسلسل بھنڈاری سے آگے تھے۔

چمولی/دہرا دون: اتراکھنڈ میں خالی ہوئے دو اسمبلی حلقوں میں 10 جولائی کو ہوئے ضمنی انتخابات کے نتائج ہفتہ کو آ گئے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو دونوں سیٹوں پر کانگریس پارٹی سے کراری شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ لکھپت بٹولا نے بدری ناتھ سے 5224 ووٹوں سے کامیابی حاصل کی، جب کہ قاضی نظام الدین نے منگلور سے 449 ووٹوں سے کامیابی حاصل کی۔

متعلقہ خبریں
بہار ضمنی اسمبلی الیکشن، آر جے ڈی کے 3 امیدواروں کا اعلان
ریونت ریڈی کرپشن کے شہنشاہ، تلنگانہ کے مفادات کو نظرانداز کر رہے ہیں: کویتا
9 نومبر کی تاریخ گزرگئی، اتراکھنڈمیں یو سی سی لاگو نہ ہونے پر کانگریس کا طنز
سرینواس یادو ترقیاتی کاموں میں بری طرح ناکام: ڈاکٹر کوٹا نیلیما کا الزام
بی آر ایس کی رکن قانون ساز کونسل کویتا کی کانگریس حکومت اور چیف منسٹر ریونت ریڈی پر شدید تنقید

چمولی ضلع کی بدری ناتھ سیٹ پر کانگریس پارٹی کے لکھپت سنگھ بٹولا نے اپنے قریبی حریف بی جے پی کے راجندر سنگھ بھنڈاری کو شکست دی ہے۔ صبح 8 بجے ووٹوں کی گنتی شروع ہونے کے بعد سے بٹولا مسلسل بھنڈاری سے آگے تھے۔ جیسے ہی ان کے ووٹوں کے فرق میں اضافہ ہوا، کانگریس کے حامیوں نے بدری ناتھ علاقے میں جشن منانا شروع کردیا۔ مٹھائیاں تقسیم کی گئیں اور گلال اڑایا گیا۔

واضح رہے کہ بی جے پی امیدوار بھنڈاری نے سال 2022 میں ہوئے عام انتخابات میں کانگریس پارٹی کے ٹکٹ پر کامیابی حاصل کی تھی۔ لوک سبھا انتخابات سے پہلے وہ کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہو گئے۔ جس کی وجہ سے جب یہ سیٹ خالی ہوئی تو 10 جولائی کو ضمنی انتخاب کے لیے ووٹنگ ہوئی۔

بی جے پی نے بھنڈاری پر اعتماد ظاہر کیا اور انہیں اپنا امیدوار بنایا۔ پوڑی پارلیمانی حلقہ کے تحت آنے والی اس سیٹ پر حال ہی میں ہوئے انتخابات میں بی جے پی امیدوار کو برتری حاصل ہوئی۔ لیکن ضمنی انتخاب میں شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔

ہری دوار ضلع کی منگلور سیٹ سے کانگریس کے قاضی نظام الدین نے اپنے قریبی حریف بی جے پی کے کرتار سنگھ بھڑانہ کو 449 ووٹوں سے شکست دی۔ دس مرحلوں کی گنتی میں کانگریس کے قاضی نظام الدین کو 31710 ووٹ ملے۔ جبکہ ان کے قریبی حریف بی جے پی کے کرتار سنگھ بھڈانہ کو 31261 ووٹ ملے۔

 بی ایس پی کے عبید الرحمن کو کل 19552 ووٹ ملے۔ لوک سبھا انتخابات میں اس سیٹ سے بی جے پی کو برتری حاصل ہوئی تھی۔ بی جے پی اس حلقے سے کبھی بھی اسمبلی انتخابات نہیں جیت سکی۔ یہاں پر بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) اور کانگریس غالب رہی ہیں۔

 یہ سیٹ بی ایس پی ایم ایل اے ثروت کریم انصاری کے انتقال کی وجہ سے خالی ہوئی تھی۔ اس الیکشن میں بی ایس پی نے آنجہانی انصاری کے بیٹے کو امیدوار بنایا تھا، لیکن وہ تیسرے نمبر پر رہے۔