تلنگانہ

تلنگانہ تقاریب کے آخری دن کانگریس کا یوم دغا بازی

کانگریس نے پارٹی قائدین کی گرفتاریوں کی مذمت کی اور کہا کہ پارٹی قائدین اور ورکرس، پرامن طور پر اپنا احتجاج درج کررہے تھے۔ مگر اس کے باوجود کانگریس قائدین کی گرفتاری جمہوریت کے قتل کے مماثل ہے۔

حیدرآباد: تلنگانہ کانگریس کے قائدین کو جمعرات کے روز گھروں پر نظر بند کردیا گیا یا پھر احتیاطی طور پر انہیں حراست میں لے لیا گیا کیونکہ اپوزیشن پارٹی نے تشکیل تلنگانہ کی دہائی تقاریب کے اختتامی دن ریاست بھر میں یوم دغا بازی منانے اور احتجاج منظم کرنے کی اپیل کی تھی۔

متعلقہ خبریں
کانگریس کچرا پارٹی:کے ٹی آر
مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، راجندر نگر کا حقوق ہمسایہ ایکسپو
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس

منصوبہ بند احتجاجی پروگراموں میں شرکت سے روکنے کیلئے پولیس نے ریاست بھر میں کانگریس کے کئی قائدین کو گھروں پر نظر بند کردیا۔ تشکیل تلنگانہ کی 21روزہ عشرہ تقاریب کا جمعرات کے روز اختتام عمل میں آیا۔

کانگریس پارٹی نے عشرہ تقاریب کو ”دشابدی دغا“ (دھوکہ کی دہائی) منانے اور اسی حصہ کے طور پر ریاست تلنگانہ بھر میں احتجاج منظم کرنے کی اپیل کی تھی۔ اضلاع میں بھی پولیس نے کانگریس قائدین کو احتیاطی طور پر حراست میں لے لیا گیا یا پھر ان قائدین کو ان کے گھروں پر نظر بند کردیا۔

عشرہ تقاریب کے آخری دن شہر حیدرآباد میں کانگریس کے سینئر قائد وسابق وزیر محمد علی شبیر کو ان کے گھر پر نظر بند کردیا گیا۔ تقاریب کے آخری پروگرام کے حصہ کے طور پر چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے آج سکریٹریٹ کے سامنے، حسین ساگر کے کنارے تلنگانہ کے شہیدوں کی یادگار”امردیپم“ کا افتتاح کیا۔

 کانگریس نے پارٹی قائدین کی گرفتاریوں کی مذمت کی اور کہا کہ پارٹی قائدین اور ورکرس، پرامن طور پر اپنا احتجاج درج کررہے تھے۔ مگر اس کے باوجود کانگریس قائدین کی گرفتاری جمہوریت کے قتل کے مماثل ہے۔

پارٹی نے ڈی جی پی پرزور دیا کہ وہ غیر مشروط گرفتارپارٹی قائدین کو رہا کردیں۔ صدر پردیش کانگریس اے ریونت ریڈی ایم پی نے کانگریس قائدین کی گرفتاریوں کو غیر جمہوری قرا ر دیا۔ انہوں نے کہا کہ تشکیل تلنگانہ تقاریب کے نام پر حکمراں جماعت عوامی سرمایہ خرچ کرتے ہوئے پارٹی کی انتخابی مہم چلا رہی ہے۔

 انہوں نے الزام عائد کیا کہ چیف منسٹر کے سی آر نے ایک بھی عوامی وعدہ کو پورا نہیں کیا ہے۔ ریونت ریڈی نے مزید کہا کہ خوابوں کی ریاست تلنگانہ کے قیام کیلئے اپنی جانوں کی قربانی دے چکے نوجوانوں کے خاندانوں کو کے سی آر نے کوئی مدد فراہم نہیں کی ہے۔

 انہوں نے کہا کہ شہیدان تلنگانہ کے توقعات کی تکمیل اور استحصال کے خاتمہ تک کانگریس کا احتجاج جاری رہے گا۔ انہوں نے پارٹی کارکنوں سے کہا تھا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کے علامتی پتلوں کو نذر آتش کریں۔

 راوناسور کے 10سروں کی طرح کے چندر شیکھر راؤ کے علامتی پتلے نذر آتش کریں۔ ہر ایک سر، انتخابی وعدہ سے بے وفائی کی علامت رہے گی۔