شمالی بھارت

اپوزیشن اتحاد میں کانگریس اور سی پی آئی ایم رکاوٹ: ممتا بنرجی

پٹنہ میں اپوزیشن کی بڑی میٹنگ کے بعد چیف منسٹرمغربی بنگال ممتا بنرجی نے سی پی آئی ایم اور کانگریس کے رول پر تنقید کی۔

کوچ بہار(مغربی بنگال): پٹنہ میں اپوزیشن کی بڑی میٹنگ کے بعد چیف منسٹرمغربی بنگال ممتا بنرجی نے سی پی آئی ایم اور کانگریس کے رول پر تنقید کی۔

جمعہ کے دن اپوزیشن جماعتوں نے اپنے فیصلہ کن اجلاس میں طئے کیا تھا کہ 2024 کا لوک سبھا الیکشن بی جے پی کے خلاف متحدہ لڑا جائے۔ عام آدمی پارٹی نے کہا تھا کہ مرکزی آرڈیننس مسئلہ میں اس کے موقف کو کانگریس کی کھلے عام تائید تک مستقبل میں اپوزیشن اتحاد کا حصہ بننا اس کے لئے مشکل ہوگا۔

32 قائدین بشمول ممتا بنرجی نے پٹنہ میں چیف منسٹر بہار نتیش کمار کی میزبانی میں منعقدہ اجلاس میں شرکت کی تھی۔ ٹی ایم سی سربراہ نے پیر کے دن کوچ بہار میں پنچایت الیکشن ریالی سے خطاب میں کہاکہ ہم مرکز میں بی جے پی کے خلاف مہاجوٹ (عظیم اتحاد) بنانے کی کوشش میں ہیں لیکن سی پی آئی ایم اور کانگریس‘ بنگال میں بی جے پی کے ساتھ مل کر کام کرنے کی کوشش میں ہیں۔

میں بنگال میں یہ ناپاک گٹھ جوڑ‘ توڑکر رکھ دوں گی۔ گزشتہ 10 دن میں ممتا بنرجی نے دوسری مرتبہ کانگریس اور سی پی آئی ایم کو بی جے پی کے ساتھ درپردہ مفاہمت کے لئے نشانہ ئ تنقید بنایا۔ ممتا بنرجی کے دعویٰ پر اپنے ردعمل میں صدر بنگال پردیش کانگریس ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ بی جے پی سے لڑائی میں ٹی ایم سی کی ساکھ پر ہمیشہ سوالیہ نشان لگارہا ہے۔

ہم سبھی جانتے ہیں کہ ٹی ایم سی نے اتنے سالوں میں بی جے پی کے خلاف لڑائی میں کیا رول ادا کیا۔ ادھیر رنجن چودھری کی ہاں میں ہاں ملاتے ہوئے سی پی آئی ایم نے کہا کہ بی جے پی کے خلاف لڑائی کیسے لڑی جائے‘ کمیونسٹوں اور کانگریس کو ممتا بنرجی کے لکچر کی ضرورت نہیں ہے۔

اسی دوران بی جے پی نے ریاست میں سی پی آئی ایم اور کانگریس کے ساتھ کسی بھی قسم کی درپردہ مفاہمت سے انکار کیا۔ بی جے پی قائد راہول سنہا نے کہا کہ سی پی آئی ایم‘ کانگریس اور ٹی ایم سی ایک ہی کشتی کے سوار ہیں۔ یہ بی جے پی ہی ہے جو ریاستی حکومت کی مخالف عوام سیاست سے لڑرہی ہے۔

a3w
a3w