راہل اور پرینکا کو سنبھل جانے کی اجازت ملے: کانگریس
کانگریس نے یہ اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ مسٹر گاندھی اور محترمہ گاندھی کی قیادت میں پارٹی کا ایک وفد سنبھل جا رہا تھا، لیکن ان سب کو غازی آباد میں اتر پردیش کی سرحد پر روک دیا گیا ہے۔
نئی دہلی: کانگریس نے اتر پردیش کے سنبھل میں تشدد میں مارے گئے لوگوں کے اہل خانہ کو تسلی دینے کے لیے جا رہے پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی اور جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی کو ریاستی حکومت کی جانب سے دہلی کی سرحد پر ہی روکے جانے پر احتجاج کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دونوں لیڈروں کی انسانیت کا احترام کرتے ہوئے انہیں سنبھل جانے کی اجازت دی جائے۔
کانگریس نے یہ اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ مسٹر گاندھی اور محترمہ گاندھی کی قیادت میں پارٹی کا ایک وفد سنبھل جا رہا تھا، لیکن ان سب کو غازی آباد میں اتر پردیش کی سرحد پر روک دیا گیا ہے۔
پارٹی نے کہا کہ اتر پردیش حکومت کو جواب دینا چاہئے کہ لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر کی قیادت میں وفد کو سنبھل تشدد میں ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ سے ملنے سے کیوں روکا جا رہا ہے۔
ایسے متاثرین کے ساتھ کھڑا ہونا انسانیت کا بنیادی منتر ہے۔ جن لوگوں نے اتنا دکھ اور نقصان اٹھایا ہے، انہیں تسلی دینے کے لیے وہاں جانے کی اجازت دی جانی چاہیے، لیکن اتر پردیش کی حکومت وہاں جانے والے لیڈڑوں کو روک رہی ہے۔
کانگریس نے کہا ’’راہل جی کا نعرہ ’نفرت کے بازار میں محبت کی دکان‘ رہا ہے اور جب برسراقتدار حکومت نے نفرت کا ماحول پیدا کیا ہے تو اپوزیشن کے طور پر ہمارا فرض ہے کہ ہمدردی اور پیار کو سامنے لائیں‘‘۔
پارٹی نے کہا ’’ہم اپنے ملک میں امن اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے مفاد میں متاثرین کے خاندانوں سے ملنے کے لیے پرعزم ہیں، یوپی حکومت کو وفد کو سنبھل جانے کی اجازت دینی چاہیے۔‘‘