کرناٹک

بجرنگ دل اور پی ایف آئی پر پابندی لگانے کا وعدہ، کانگریس کا انتخابی منشور جاری

منشور میں کہا گیا ہے، "ہم سمجھتے ہیں کہ قانون اور آئین سب سے مقدم ہیں اور بجرنگ دل، پی ایف آئی جیسی تنظیموں کے ذریعہ اس کی خلاف ورزی نہیں کی جا سکتی ہے۔ یہ تنظیمیں اکثریتی یا اقلیتی برادریوں کے درمیان دشمنی یا نفرت کو فروغ دے رہی ہیں۔

بنگلور: کانگریس نے کرناٹک میں آئندہ اسمبلی انتخابات کے لیے منگل کے روز اپنا انتخابی منشور جاری کیا، جس میں ہندوتوا تنظیم بجرنگ دل اور اسلامی تنظیم پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) جیسی تنظیموں پر پابندی لگانے کا وعدہ کیا گیا منشور میں کہا گیا ہے کہ کانگریس پارٹی ایسے افراد اور تنظیموں کے خلاف سخت اور فیصلہ کن کارروائی کرنے کے لیے پرعزم ہے جو ذات پات یا مذہب کی بنیاد پر برادریوں کے درمیان نفرت پھیلاتے ہیں۔

متعلقہ خبریں
جھارکھنڈ میں انڈیا بلاک کی حکومت بنے گی: لالوپرساد یادو
9 نومبر کی تاریخ گزرگئی، اتراکھنڈمیں یو سی سی لاگو نہ ہونے پر کانگریس کا طنز
ہبالی فساد کیس واپس لینے کی مدافعت: وزیر داخلہ کرناٹک
ہریتک روشن کی فلم ’فائٹر‘ کا فرسٹ لک ریلیز
سری لنکا دورہ کیلئے پاکستان کی ٹسٹ ٹیم کا اعلان، شاہین آفریدی کی واپسی

منشور میں کہا گیا ہے، "ہم سمجھتے ہیں کہ قانون اور آئین سب سے مقدم ہیں اور بجرنگ دل، پی ایف آئی جیسی تنظیموں کے ذریعہ اس کی خلاف ورزی نہیں کی جا سکتی ہے۔ یہ تنظیمیں اکثریتی یا اقلیتی برادریوں کے درمیان دشمنی یا نفرت کو فروغ دے رہی ہیں۔ اگر پارٹی ریاست میں برسراقتدار آتی ہے تو وہ قانون کے مطابق فیصلہ کن کارروائی کرے گی جس میں ان پر پابندی عائد کرنا بھی شامل ہے۔

پارٹی نے اقتدار میں آنے کے ایک سال کے اندر ریاست میں موجودہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت کے ذریعے منظور کیے گئے تمام غیر منصفانہ قوانین اور دیگر عوام مخالف قوانین کو منسوخ کرنے کا وعدہ بھی کیا۔

انتخابی مہم کے دوران کانگریس لیڈر راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی کی قیادت میں منشور میں دی گئی پانچ ضمانتوں میں گرہ جیوتی (سب کو 200 یونٹ مفت بجلی)، گرہ لکشمی (گھر کی ہر خاتون سربراہ کو 2,000 روپے ماہانہ) شامل ہیں۔

 ان بھاگیہ (بی پی ایل گھرانے کے ہر فرد کو 10 کلو گرام پسند کا اناج – چاول، راگی، جوار، باجرہ)، یوا ندھی (بے روزگار گریجویٹس کو دو سال کے لیے ماہانہ 3,000 روپے اور بے روزگار ڈپلومہ ہولڈرز کو 1,500 روپے ماہانہ) الاؤنس کے طور پر )، اور شکتی (ریاست بھر کی تمام خواتین کے لیے باقاعدہ KSRTC/BMTC بسوں میں مفت سفر) کی اسکیموں کا اعلان کیا گیا ہے۔

کانگریس نے درج فہرست ذات (ایس سی)، درج فہرست قبائل (ایس ٹی) اور دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) اقلیتوں اور لنگایت اور ووکلیگاس جیسی دیگر برادریوں کی امیدوں اور خواہشات کو پورا کرنے کے لیے ریزرویشن کی حد کو 50 فیصد سے بڑھا کر 75 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

پارٹی نے کہا کہ وہ ایس سی کے لیے ریزرویشن کو 15 سے بڑھا کر 17 فیصد اور ایس ٹی کے لیے تین سے سات فیصد کرنے اور چار فیصد کے اقلیتی ریزرویشن کو بحال کرنے اور لنگایت، ووکلیگا اور دیگر کمیونٹیز کے لیے ریزرویشن بڑھانے کے لیے پرعزم ہے۔ کانگریس صدر ملک ارجن کھڑگے نے کہا کہ حکومت سازی کے پہلے دن کابینہ کی پہلی میٹنگ میں ان تمام وعدوں کو پورا کیا جائے گا۔