حیدرآباد

کانگریس پارٹی نے کے چندرشیکھرراؤ کو سیاسی موقع دیا تھا:ریونت ریڈی

چیف منسٹر ریونت ریڈی نے اس پر کہا کہ کانگریس پارٹی نے کے چندرشیکھرراو کو سیاسی موقع دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے ان کو یوتھ کانگریس کا صدر بنایاتھا۔

حیدرآباد: تلنگانہ کے چیف منسٹر ریونت ریڈی نے اسمبلی میں بی آرایس کے رکن و سابق وزیرتارک راماراو کی تنقید کا جواب دیا۔آج گورنر کے خطبہ پر تحریک تشکرمباحث میں حصہ لیتے ہوئے تارک راما راو نے الزام لگایا کہ کانگریس کے قبل ازیں کے دور حکومت میں خودکشی کے واقعات میں اضافہ ہوا اور عوام کو بھوک کے مسائل کا سامنا تھا، نلگنڈہ فلورائیڈ کا شکار تھا اور دیوراکونڈا میں بچوں کی فروخت ہوتی تھی۔

متعلقہ خبریں
اسمبلی میں بی آر ایس ایم ایل ایز نے مجھے اکسایا: ناگیندر
چیف منسٹر کل نومنتخب ٹیچرس میں احکام تقررات حوالے کریں گے
این آئی اے پر ہائی کورٹ ڈیویژن بنچ کی تنقید
اللہ کے رسول ؐ نے سوتیلے بہن بھائیوں کے ساتھ حسن سلوک اور صلہ رحمی کا حکم دیا: مفتی محمد صابر پاشاہ قادری
ویڈیو: تلنگانہ بھون میں کانگریس اور بی آر ایس کارکنوں میں تصام

وزیراعلی ریونت ریڈی نے اس پر کہا کہ کانگریس پارٹی نے کے چندرشیکھرراو کو سیاسی موقع دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے ان کو یوتھ کانگریس کا صدر بنایاتھا۔ کانگریس نے چندرشیکھرراو کو رکن پارلیمنٹ اور مرکزی وزیر کے طور پر موقع دیا۔

 انہوں نے ریمارک کیا کہ سابق وزیر تارک راما راو مینجمنٹ کوٹہ کے تحت اسمبلی میں آئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ اپوزیشن بی آرایس ان کے جواب سے بے چین ہے۔انہوں نے کہا کہ بی آرایس کے ارکان کو یہ کہنا چاہئے کہ ان کے دس سالہ دور میں کیا ہوا؟۔

انہوں نے ریمارک کیا کہ متحدہ آندھراپردیش کے سابق وزیراعلی راج شیکھر ریڈی نے ہریش راؤ کو ایم ایل اے کے بغیر وزیر کا عہدہ دیا تھا۔انہوں نے ریمارک کیا کہ بعض این آرآئیز کو جمہوریت کا جذبہ سمجھ میں نہیں آتا۔وزیراعلی نے کہا کہ ریاستی کابینہ کا گورنر کی تقریر میں حکومت کے مستقبل کے لائحہ عمل پر تبادلہ خیال اور تحمل کے ساتھ اپوزیشن کو تعمیری تجاویز دینے کا رواج ہے۔

 وزیر اعلیٰ نے اپوزیشن سے اپیل کی کہ 50 سال پہلے کی حکمرانی کے بارے میں بحث کرنے کے لیے ایک پورا دن مختص کیا جائے، لیکن اب ہم ریاست میں پچھلے 9 سالوں میں ہونے والی ترقی کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔ اپوزیشن کو حکومت کے مستقبل کے لائحہ عمل اور گورنر کے خطبہ کو سمجھتے ہوئے مثبت تجاویز دینا چاہئے۔