ایشیاء

نیپال میں عبوری حکومت کی تشکیل کا مسئلہ، جین زی کے نمائندوں اور فوج کے درمیان مشاورت

نیپال میں حکومت کی کمان سنبھالنے کے مسئلے پر فوج کی ثالثی میں صدر رام چندر پوڈیل اور جین-زی کے نمائندوں کے درمیان جمعرات کو مشاورت ہوئی، کانتی پور اخبار نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر یہ اطلاع دی ہے۔

کٹھمنڈو (پی ٹی آئی) نیپال میں حکومت کی کمان سنبھالنے کے مسئلے پر فوج کی ثالثی میں صدر رام چندر پوڈیل اور جین-زی کے نمائندوں کے درمیان جمعرات کو مشاورت ہوئی، کانتی پور اخبار نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر یہ اطلاع دی ہے۔

اس میں کہا گیا ہے کہ ملک میں عبوری حکومت کے قیام کے مسئلے پر نیپالی فوج کی مدد سے جین زی تحریک کے کارکنوں اور پوڈیل کے درمیان تبادلہ خیال ہوا۔ اس گفتگو میں سابق چیف جسٹس سُشیلا کارکی کو عبوری حکومت کی سربراہ مقرر کرنے پر بھی بات ہوئی۔

جج کارکی کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ وہ کوئی قدم اٹھانے سے پہلے فوج سے اور اس کے بعد صدر پوڈیل سے ملک کی صورتحال پر بات کریں گی۔ امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ پوڈیل اور فوج کے سربراہ اشوک راج سگڈیل کے ساتھ جاری ان مذاکرات سے کوئی حل ضرور نکلے گا۔ قابل ذکر ہے کہ کٹھمنڈو کے میئر بالیندر شاہ نے کل اپنے ایکس ہینڈل پر جج کارکی کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔

اس کے بعد سابق چیف جسٹس کے حوالے سے اتفاق رائے کی آوازیں تیز ہوگئی ہیں مگر ان کے نام پر مکمل اتفاق نہیں ہوا ہے۔ پی ٹی آئی کے بموجب احتجاج کررہے جین زی گروپ کے نمائندے، نیپالی صدر رام چندر پوڈیل اور فوجی سربراہ اشوک راج سگڈل، بھدراکالی میں فوجی ہیڈکوارٹرس میں بات چیت کررہے ہیں تاکہ عبوری حکومت چلانے کے لئے کسی لیڈر کا انتخاب کیا جاسکے۔

ایک فوجی ترجمان نے بتایا کہ مختلف حصہ داروں کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔ انہوں نے کسی کا نام نہیں بتایا۔ انہوں نے کہا کہ ہم ملک میں جاری تعطل کو دور کرنے اور نظم و ضبط کی صورتحال برقرا ر رکھنے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے بات چیت کررہے ہیں۔ فوجی ہیڈکوارٹرس کے باہر بے شمار نوجوان اس میٹنگ میں طئے پانے والے فیصلوں کے بارے میں جاننے کیلئے بے چینی سے منتظر ہیں۔

چہارشنبہ کو بھی ایسی ہی ایک میٹنگ منعقد کی گئی تھی لیکن کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا تھا۔ ذرائع کے مطابق اِس میٹنگ کا مقصد کسی کارگزار لیڈر کو نامزد کرنا اور آگے بڑھنے کیلئے ایک روڈ میاپ کو قطعیت دینا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ نئے اگزیکٹیو سربراہ تازہ انتخابات مقررہ مدت میں منعقد کرائے گے۔

سابق چیف جسٹس سشیلاکارکی کے علاوہ کٹھمنڈو کے میئر بلیندر شاہ، نیپال الکٹرسٹی اتھاریٹی کے سابق سی ای او کلمن گھیسنگ کے علاوہ دھارم کے میئر ہرکاسمپنگ کے ناموں پر غور کیا جارہا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ میئر بلیندر شاہ نے جسٹس کارکی کی حمایت کرنے کا اعلان کیا ہے لیکن تصویر ابھی واضح نہیں ہے کہ نئی کابینہ کا صدر کون ہوگا۔جین زی گروپ میں شامل چند افراد جسٹس سشیلاکارکی کے بارے میں ذہنی تحفظات رکھتے ہیں۔