حیدرآباد

گاڑیوں میں نصب سائرن اور ملٹی ٹون ہارن کے خلاف ٹرافک پولیس کی مہم میں شدت

حیدرآباد: گاڑیوں میں نصب ساؤرن اور مختلف آوازوں کے ہارن کے خلاف اپنی مہم میں شدت پیدا کرتے ہوئے حیدرآبادٹرافک پولیس نے اس سلسلہ میں گزشتہ 12 دنوں کے دوران 1557 مقدمات درج کئے ہیں۔

متعلقہ خبریں
حالت نشہ میں گاڑیاں چلانے والوں کے خلاف مہم

پولیس نے گاڑیوں میں غیرمجازطورپرنصب سائرنوں کو ہٹادیااور فیلڈآفیسروں نے گاڑیوں کے مالکان/ ڈرائیوروں کو اصول وضوابطہ سے واقف کرایا۔ ایڈیشنل کمشنرآف پولیس جی سدھیر بابو نے ہفتہ کے روزیہ بات کہی۔

ٹرافک پولیس نے گاڑیوں میں آوازپیداکرنے والے آلات نصب کرنے پر134کارڈیکورس / میکانکس کونوٹس جاری کی ہیں کیونکہ ان افراد کو گاڑیوں میں ا س طرح کے آلات نصب کرنے کا قانونی اختیارنہیں ہے۔

انہیں ہدایت دی گئی ہے کہ وہ گاڑیوں میں غیرمجازطورپرسائرن نصب کرنے سے دستبردارہوجائیں بصورت دیگر سخت کاروائی کاانتباہ دیاگیا۔انہوں نے کہاکہ پولیس کی جانب سے کارڈیکور شاپس مالکان کاایک اجلاس طلب کیاجائے گا۔

ایڈیشنل کمشنرنے کہاکہ آخری گاڑی سے سائرن نہیں نکالاجاتاتب تک ٹرافک پولیس کی یہ خصوصی مہم جاری رہے گی۔

انہوں نے گاڑیوں کے ڈرائیوروں سے خواہش کی کہ وہ وہیکلس کی چکینگ کے دوران ٹرافک کلیرنس کے لئے موٹرسواروں کوالرٹ کرنے کے ارادہ سے مالکان نے اپنی گاڑیوں میں سائرن نصب کئے ہیں تاہم ان سائرنوں سے عوام کو مشکلات کاسامنا ہے۔ان گاڑی مالکان کا یہ عمل‘موٹروہیکل ایکٹ کے مغائر ہے۔

ہائی کورٹ نے اپنے فیصلہ میں پولیس کوسائرن اور ملٹی ٹون ہارن سے متعلق قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے اورگاڑیوں میں نصب سائرن اور ملٹی ٹون (آواز) کے ہارن ضبط کرنے کا حکم دیا۔