دہلی

متنازعہ وقف ترمیمی بل کل ہوگا پارلیمنٹ میں پیش، بحث کیلئے 8 گھنٹے مختص

بل کے مطابق، ریاستی وقف بورڈز کے موجودہ قوانین میں ترامیم کی جائیں گی۔ مرکزی حکومت چہارشنبہ کے روز اس بل کو پیش کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، جبکہ پارلیمنٹ کا موجودہ اجلاس جمعہ کو اختتام پذیر ہو گا۔

نئی دہلی: پارلیمنٹ کے بجٹ سیشن 2025 کے آخری چار دنوں میں ہنگامہ خیزی متوقع ہے، کیونکہ مرکزی حکومت اس ہفتے وقف (ترمیمی) بل کو ایوان میں پیش کرنے جا رہی ہے، جبکہ اپوزیشن جماعتیں اس بل کی شدید مخالفت کر رہی ہیں۔ اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ نے واضح کر دیا ہے کہ وہ اس بل کی منظوری کے خلاف شدید احتجاج کریں گے۔

متعلقہ خبریں
کابینہ کے فیصلوں پر بحث، چیف منسٹر ریونت ریڈی کی وضاحت
مرکز نے دیہی ترقی کیلئے اے پی کو بھاری فنڈس جاری کئے
ملک میں 11 سیاسی جماعتیں، غیرجانبدار
مرکزی بجٹ میں تلنگانہ کے ساتھ ناانصافیوں کو دور کیا جائے۔ کانگریس ایم پیز کا زور
دہشت گردی کا شکار طلبا کیلئے ایم بی بی ایس کی 4 نشستیں مختص

بل کے مطابق، ریاستی وقف بورڈز کے موجودہ قوانین میں ترامیم کی جائیں گی۔ مرکزی حکومت چہارشنبہ کے روز اس بل کو پیش کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، جبکہ پارلیمنٹ کا موجودہ اجلاس جمعہ کو اختتام پذیر ہو گا۔

چہارشنبہ کی دوپہر سے شروع ہونے والی بحث کے لیے کل 8 گھنٹے کا وقت مختص کیا گیا ہے۔ اس فیصلے پر اپوزیشن نے سخت اعتراض کیا ہے اور بزنس ایڈوائزری کمیٹی (BAC) کی میٹنگ سے واک آؤٹ کر دیا، جس کی صدارت لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے کی تھی۔ اپوزیشن نے بل پر 12 گھنٹے کی بحث کا مطالبہ کیا تھا، مگر حکومت نے صرف 8 گھنٹے مختص کیے ہیں۔

اقلیتی امور کے وزیر کیرن ریجیجو بحث کے اختتام پر جواب دیں گے اور ایوان سے بل کی منظوری کی درخواست کریں گے۔

مرکزی وزیر کیرن ریجیجو کا کہنا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ وقف (ترمیمی) بل جلد از جلد منظور ہو، اور اس کے لیے پارلیمنٹ کا اجلاس مزید بڑھایا جا سکتا ہے۔ تاہم، اس بارے میں ابھی تک کوئی باضابطہ اعلان نہیں کیا گیا۔

"کچھ لوگ کہہ رہے ہیں کہ وقف (ترمیمی) بل غیر آئینی ہے، جبکہ وقف کے قوانین آزادی سے پہلے سے موجود ہیں۔ جب یہ قانون پہلے ہی نافذ ہے تو پھر یہ غیر قانونی کیسے ہو سکتا ہے؟”

اس بل پر اپوزیشن اور حکومت کے درمیان شدید اختلافات دیکھنے کو مل رہے ہیں۔ اپوزیشن جماعتیں اسے اقلیتوں کے حقوق کے خلاف قرار دے رہی ہیں، جبکہ حکومت کا کہنا ہے کہ یہ بل پہلے سے موجود قوانین میں بہتری لانے کے لیے لایا جا رہا ہے۔

اب دیکھنا یہ ہے کہ چہارشنبہ کے روز وقف (ترمیمی) بل پر ہونے والی بحث میں کیا پیشرفت ہوتی ہے اور کیا حکومت اسے منظور کروانے میں کامیاب ہو پاتی ہے یا نہیں۔