جگن کی بھگوان شیو کے لباس میں ملبوس بچہ کو دودھ پلانے کی تصویر پر تنازعہ
بی جے پی کے قومی سکریٹری کے ٹویٹر پوسٹ پر تحریر کیا گیا تھا کہ شراب مافیا کے ذریعہ چلائی جانے والی ایک پارٹی اور چیف منسٹر جو ضمانت پر رہا ہیں، کو ہندوؤں کی تبلیغ کا کوئی اخلاقی حق نہیں ہے۔
نئی دہلی: آندھراپردیش بی جے پی کے معاون انچارج سنیل دیودھر نے ٹوئٹر پر ایک پوسٹ تنقید کی جس میں آندھراپردیش کے چیف منسٹر جگن موہن ریڈی کو لارڈ شیوا کے لباس میں ملبوس ایک بچہ کو دودھ پلاتے ہوئے دکھایاگیا۔
انہوں نے اس پوسٹ کو ”انتہائی توہین آمیز“ قراردیا۔ حکمراں جماعت وائی ایس آر کانگریس پارٹی اس پوسٹ کو ہفتہ کے روز ٹویٹر پر شیئر کرتے ہوئے دیودھر نے کہاکہ ”وائی ایس آر سی پی نے مہادیوا کی توہین کی ہے“۔
ایک چیف منسٹر جو جارحانہ انداز میں ہندوؤں کو عیسائی بناتا ہے اور اب وہ، اس طرح کے کارٹون بناتے ہوئے برسرعام ہندوؤں کی توہین کردیا ہے۔ ٹویٹر کے ایک صارف نے اتوار کے روز وائی ایس آر کانگریس کی ایک تصویر شیئر کیا جو مہا شیوراتری کے موقع پر دکھایاگا۔
اس پوسٹ کو سنیل دیودھر نے دوبارہ ٹویٹ کیا۔بی جے پی کے قومی سکریٹری کے ٹویٹر پوسٹ پر تحریر کیا گیا تھا کہ شراب مافیا کے ذریعہ چلائی جانے والی ایک پارٹی اور چیف منسٹر جو ضمانت پر رہا ہیں، کو ہندوؤں کی تبلیغ کا کوئی اخلاقی حق نہیں ہے۔
جنہیں تہواروں پر کھنا کھلاتے ہیں۔ دیودھر نے آندھراپردیش کے چیف منسٹر کا بھگوان شیوا کا ابھیشکم کرتے ہوئے ایک ویڈیو بھی شیئر کیا اور پوچھا کہ ”یہ ویڈیو کیا ہے جگن موہن ریڈی؟اقتدار پرقبضہ کیلئے ہندوؤں کو راغب کرنے کا سیاسی ڈرامہ کے سوا کچھ بھی نہیں۔
بی جے پی قائد نے کہاکہ جانوروں کی پوجا بھی بھگوان کی پوجا کی ایک شکل ہے۔ انہوں نے جگن موہن ریڈی سے سوال کیا کہ وہ بقرعید اور کرسمس کے موقع پر اس طرح کے ٹویٹس اور تبلیغ کیوں نہیں کی ہے؟۔