مسلم طالب علم کو زبردستی پاکستان کے جھنڈے پر پیشاب کروایا گیا، ویڈیو وائرل
علی گڑھ میں پیر کے روز ایک دل دہلا دینے والا واقعہ سامنے آیا، جہاں ایک 15 سالہ طالب علم، جو نویں جماعت میں زیرِ تعلیم ہے اور اقلیتی برادری سے تعلق رکھتا ہے، کو اسکول سے واپسی کے دوران مبینہ طور پر کچھ دائیں بازو کے شدت پسند افراد نے نشانہ بنایا۔

علی گڑھ (اتر پردیش): علی گڑھ میں پیر کے روز ایک دل دہلا دینے والا واقعہ سامنے آیا، جہاں ایک 15 سالہ طالب علم، جو نویں جماعت میں زیرِ تعلیم ہے اور اقلیتی برادری سے تعلق رکھتا ہے، کو اسکول سے واپسی کے دوران مبینہ طور پر کچھ دائیں بازو کے شدت پسند افراد نے نشانہ بنایا۔ واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے، جس میں لڑکے کو اسکول یونیفارم میں گلے سے پکڑ کر گھسیٹتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق، واقعہ ایس پی سٹی کے دفتر کے قریب رسول گنج کے علاقے میں دوپہر 2 بجے سے 3 بجے کے درمیان پیش آیا، جہاں بعض پولیس اہلکار بھی موجود تھے لیکن انہوں نے مداخلت نہیں کی۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لڑکے کو زبردستی "ہندوستان زندہ باد” اور "بھارت ماتا کی جے” جیسے نعرے لگوائے جارہے ہیں، جب کہ ایک شخص نے اسے جھنڈے پر پیشاب کرنے پر مجبور کیا اور معافی منگوانے کے لیے ہاتھ جوڑنے پر بھی کہا۔
واقعے کی تفصیل بتاتے ہوئے ایک پولیس افسر نے کہا کہ شہر میں پہلگام دہشت گرد حملے کے خلاف بند کا اعلان کیا گیا تھا۔ احتجاج کے دوران بعض افراد نے سڑک پر پاکستانی جھنڈے چسپاں کیے تھے۔ جب یہ طالب علم اسکول سے واپس آرہا تھا، تو اس نے زمین پر پڑے جھنڈے کو دیکھا اور اسے اٹھا لیا۔ اسی پر ہجوم مشتعل ہو گیا۔
متاثرہ لڑکے، جو ایک مزدور کا بیٹا ہے، نے بتایا: "میں نہیں جانتا تھا کہ کیا ہو رہا ہے۔ میں اپنے دوستوں کے ساتھ چل رہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ سڑک پر کچھ چسپاں ہے۔ جب میں نے اسے اٹھایا، تو انہوں نے مجھے نشانہ بنایا…”
ایس پی سٹی نے واقعے پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا: "ہم نے معاملے کا نوٹس لیا ہے۔ تحقیقات جاری ہیں۔ لڑکے کو بلایا گیا ہے تاکہ وہ تفصیل دے سکے، اور اس کی شکایت کی بنیاد پر مزید کارروائی کی جائے گی۔”