دہلی

سام پٹروڈا کے ریمارک پر تنازعہ، کانگریس نے خود کو لاتعلق کرلیا

سام پٹروڈا نے دی اسٹیٹسمین سے خصوصی بات چیت میں کہا تھا کہ ہندوستان جیسے متنوع ملک میں مشرق کے لوگ چینیوں جیسے‘ مغربی ہند کے لوگ عربوں جیسے‘ شمالی ہند کے لوگ گوروں جیسے اور جنوبی ہند کے لوگ افریقہ جیسے دکھائی دیتے ہیں۔

نئی دہلی: ہندوستانی شہریوں کے رنگ کے تعلق سے کانگریس قائد سام پٹروڈا کے ریمارک پر بڑا تنازعہ پیدا ہونے اور کانگریس کے لئے شرمندگی کا باعث بننے کے بعد پارٹی نے نقصان پر قابو پانے کی کوشش کی۔

متعلقہ خبریں
تلنگانہ کا نیا ایمبلم، حکومت کے اقدام پر تنازعہ
کھرگے پر نازیبا تبصرہ، کارروائی کی جائے گی:کانگریس
سام پٹروڈا نے الکٹرانک ووٹنگ مشینوں پر پھر سوال اٹھائے
ہنومان کے جھنڈے کے بعد کرناٹک میں ٹیپو جھنڈے پر نیا تنازعہ
سنجے راوت کے ریمارک پر رام مندر کے صدر پجاری کی تنقید

اس نے وضاحتی بیان جاری کردیا۔ کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر کہا کہ ان کی پارٹی سام پٹروڈا کی رائے کی تائید نہیں کرتی۔ انہوں نے اسے بدبختانہ اور ناقابل ِ قبول قراردیا۔

جئے رام رمیش نے لکھا کہ سام پٹروڈا نے ایک پوڈکاسٹ میں ہندوستان کا تنوع بیان کرنے کے لئے جو تقابل کیا وہ انتہائی بدبختانہ اور ناقابلِ قبول ہے۔ انڈین نیشنل کانگریس نے اس سے خود کو پوری طرح لاتعلق کرلیا۔

سام پٹروڈا نے دی اسٹیٹسمین سے خصوصی بات چیت میں کہا تھا کہ ہندوستان جیسے متنوع ملک میں مشرق کے لوگ چینیوں جیسے‘ مغربی ہند کے لوگ عربوں جیسے‘ شمالی ہند کے لوگ گوروں جیسے اور جنوبی ہند کے لوگ افریقہ جیسے دکھائی دیتے ہیں۔

ان کے اس ریمارک پر سبھی سیاسی حلقوں خاص طورپر بی جے پی نے تنقید کی۔ بی جے پی نے ان پر ملک کی خراب تصویر پیش کرنے کا الزام عائد کیا۔

غور طلب ہے کہ سام پٹروڈا نے متنازعہ بیانات کے ذریعہ پہلی مرتبہ مسئلہ پیدا نہیں کیا بلکہ انہوں نے حال میں وراثت ٹیکس کے تعلق سے بھی جو بات کہی تھی اس پر بی جے پی قیادت نے سخت تنقید کی تھی۔

a3w
a3w