تبدیلی مذہب کیس، ہندو کارکنوں اور نرسس کے خلاف کیس درج
کلبرگی ضلع میں مبینہ ”جبراً“ تبدیلی مذہب کیس میں دو نرسس اور 9کارکنوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی۔
بنگلورو: کلبرگی ضلع میں مبینہ ”جبراً“ تبدیلی مذہب کیس میں دو نرسس اور 9کارکنوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی۔
22/ فروری کو اشونی اور روبیکا نامی دو عیسائی نرسوں نے کلبرگی ضلع کے رتکال موضع میں لوگوں کو ”جبراً“ عیسائی بنانے کی کوشش کی۔
ہندو تنظیم ہندو جاگرتی سینا نے ”جبراً“ تبدیلی مذہب کیلئے دو نرسوں کے خلاف کیس درج کروایا تھا۔ تاہم جمعہ کو ایک نرس اشونی نے بھی ہندوجاگرتی سینا کے صدر شنکر چوکا، بسواراج، وشنو اور دیگر کارکنوں کے خلاف(دلتوں پر) مظالم قانون اور تعزیرات ہند کی دفعات کے تحت کیس درج کروایا۔
ہندو جاگرتی سینا نے اپنی شکایت میں کہا تھا کہ ملزم نرسس لوگوں کو رقم کی پیشکش کرکے ”جبراً“ عیسائی بنارہی ہیں۔ سینا کے ارکان وہاں پہنچے اور نرسس سے سوالات کیے۔
انہوں نے مذہبی مبلغین کو مدعو کیا اور بائبل کی تبلیغ کی تھی۔ وہ مذہب کی تبدیلی میں ملوث ہیں اور گاؤں میں فرقہ وارانہ بے چینی پیدا کررہے ہیں۔
سینا کی شکایت میں کہا گیا کہ سرکاری عملہ ہوتے ہوئے تمام مریضوں کا بلالحاظ مذہب علاج کرنے کی بجائے نرسس ہندو مذہب کے خلاف پروپیگنڈا کرکے مذہب تبدیل کروارہی ہیں۔