شمالی بھارت

گیمنگ ایپ کے ذریعہ دھرم پریورتن کا ریاکٹ بے نقاب

اترپردیش پولیس نے دھرم پریورتن (تبدیلی مذہب) کا ریاکٹ بے نقاب کیا ہے جو گزشتہ چند سال سے ایک گیمنگ ایپ کے ذریعہ چلایا جارہا تھا۔

لکھنو: اترپردیش پولیس نے دھرم پریورتن (تبدیلی مذہب) کا ریاکٹ بے نقاب کیا ہے جو گزشتہ چند سال سے ایک گیمنگ ایپ کے ذریعہ چلایا جارہا تھا۔

متعلقہ خبریں
پولیس کی موجودگی میں وکیل کو دفتر میں گھس کر گولی مار دی گئی

غازی آباد کے سنجے نگر کی ایک مسجد کی انتظامی کمیٹی کے رکن کو کم ازکم 4 نوجوانوں کا مذہب تبدیل کرانے میں مبینہ رول پر گرفتار کرلیا گیا۔ پولیس نے اس شخص کا نام عبدالرحمن بتایا ہے جو اصل میں بلیا کا رہنے والا ہے۔

مسجد کی انتظامی کمیٹی نے پولیس کو بتایا کہ عبدالرحمن نے چند ماہ قبل کمیٹی چھوڑدی تھی لیکن وہ اس کا کوئی ثبوت نہ دے سکی۔ 30 مئی کو ایک امام مسجد اور تھانے کے رہنے والے شاہنواز خان عرف بڈو کے خلاف تحقیقات کے بعد معاملہ درج ہوا تھا۔

فریدآباد کے ایک کمسن لڑکے کے باپ نے پولیس سے شکایت کی تھی کہ اس کا بیٹا گیمنگ اپلیکیشن کے ذریعہ ایک شخص کے رابطہ میں آیا اور اس کے زیراثر سنجے نگر کی مسجد جانے لگا۔

باپ کو حال میں پتہ چلا کہ اس کا بیٹا جِم جانے کی جو بات کہہ رہا ہے وہ درست نہیں ہے۔ جم کے بجائے وہ مسجد جارہا ہے۔

ڈی سی پی (سٹی) نروپم اگروال نے کہا کہ ہمارے پاس ثبوت ہے کہ عبدالرحمن نے فریدآباد کے ایک نوجوان‘ چندی گڑھ کے ایک نوجوان اور غازی آباد کے2 نوجوانوں کا مذہب تبدیل کرانے کی کوشش کی۔ وہ 2021 سے 4 نوجوانوں سے بات کررہا تھا اور انہیں مذہبی ویڈیوز بھیج رہا تھا۔

اے سی پی (کوی نگر) ابھیشیک سریواستو نے کہا کہ فریدآباد کا لڑکا دیگر 3 نوجوانوں کے ساتھ ایک گیمنگ کے ذریعہ عبدالرحمن کے رابطہ میں آیا تھا جو اسلام کی تبلیغ کررہا تھا۔