دہلی

پولیس کی موجودگی میں وکیل کو دفتر میں گھس کر گولی مار دی گئی

اترپردیش کے غازی آباد میں ایک وکیل کو اس کے دفتر میں گولی مار دی گئی۔ وکیل محمد چودھری اپنے چیمبر میں تھے جو ڈسٹرکٹ کورٹ کامپلکس کے اندر واقع ہے۔

نئی دہلی: اترپردیش کے غازی آباد میں ایک وکیل کو اس کے دفتر میں گولی مار دی گئی۔ وکیل محمد چودھری اپنے چیمبر میں تھے جو ڈسٹرکٹ کورٹ کامپلکس کے اندر واقع ہے۔

وہ کھانا کھارہے تھے کہ اچانک 2 افراد ان کے دفتر میں گھس گئے اور اندھا دھند فائرنگ کردی۔ چودھری کی خون میں لت پت لاش کرسی پر ڈھلکی ہوئی پائی گئی۔

سیہانی گیٹ پولیس اسٹیشن میں ایک کیس درج کرلیا گیا ہے اور تحقیقات جاری ہیں۔ فارنسک ٹیم نے جائے واقعہ سے ثبوت اکھٹا کئے ہیں اور لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھیجا گیا ہے۔

اس کے علاوہ احاطہ عدالت میں نصب سی سی ٹی وی کیمروں سے فوٹیج حاصل کیا گیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر آف پولیس (سٹی) نیپل اگروال نے یہ بات بتائی۔

ابتدائی اطلاعات کے مطابق چودھری کو دن میں 2 بجے گولی ماری گئی ہے۔ حملہ آور پیدل ہی آئے تھے اور جرم کا ارتکاب کرنے کے بعد فرار ہوگئے۔ ہلاکت کا یہ واقعہ ایک ایسے وقت پیش آیا ہے جب پورے مغربی اترپردیش میں وکلاء ریاست کے ہاپور ریجن میں پولیس اور وکیلوں کے درمیان جھڑپ کے خلاف بطور احتجاج 24 گھنٹہ کی ہڑتال پر تھے۔

مزید جھڑپوں کے اندیشہ کے تحت ریاست کی تمام عدالتوں اور تحصیل کامپلکسس میں پولیس تعینات کی گئی ہے۔ بہرحال سکیوریٹی گھرے توڑ کر مسلح افراد کا عدالت میں چودھری کے دفتر میں داخل ہونا اور پھر فرار ہونے میں کامیاب ہوجانے پر پولیس سے کئی سوالات پوچھے جارہے ہیں۔

اس وحشیانہ قتل کی خبر عام ہوتے ہی بیسیوں وکلاء جائے واقعہ پر جمع ہوگئے اور احتجاج پھوٹ پڑا۔ چودھری کے ساتھیوں نے انصاف کا مطالبہ کیا۔

a3w
a3w