منوگوڑ میں سست رفتاری سے ووٹوں کی گنتی، ٹی آر ایس کو سبقت برقرار
آخری اطلاعات ملنے تک 6 راؤنڈ ووٹوں کی گنتی ختم ہوچکی تھی جس میں ٹی آر ایس امیدوار کو قریبی حریف بی جے پی امیدوار کے خلاف دو ہزار سے زائد ووٹوں کی اکثریت حاصل ہوگئی ہے۔
حیدرآباد: منوگوڑ ضمنی انتخاب کے ووٹوں کی گنتی سست رفتاری سے جاری ہے۔ ٹی آر ایس اور بی جے پی میں کانٹے کی ٹکر دیکھی جارہی ہے۔ بی جے پی نے ووٹوں کی سست رفتار گنتی پر اعتراض کیا ہے تاہم الیکشن کمیشن نے اس اعتراض کو یہ کہتے ہوئے مسترد کردیا کہ ووٹوں کی گنتی اطمینان بخش طریقہ سے ہورہی ہے۔
آخری اطلاعات ملنے تک 6 راؤنڈ ووٹوں کی گنتی ختم ہوچکی تھی جس میں ٹی آر ایس امیدوار کو قریبی حریف بی جے پی امیدوار کے خلاف دو ہزار سے زائد ووٹوں کی اکثریت حاصل ہوگئی ہے۔ پہلے راؤنڈ میں بھی ٹی آر ایس کو سبقت ملی تھی تاہم دوسرے اور تیسرے راؤنڈ میں بی جے پی امیدوار کو سبقت حاصل ہوگئی۔ اس کے بعد چوتھے راؤنڈ سے ٹی آر ایس امیدوار سبقت برقرار رکھے ہوئے ہیں۔
چھٹے راؤنڈ کی گنتی ختم ہونے کے بعد بی جے پی امیدوار راج گوپال ریڈی کو 36 ہزار 352 جبکہ ٹی آر ایس امیدوار پربھاکر ریڈی کو 38 ہزار 521 ووٹ مل چکے ہیں۔ اس طرح ٹی آر ایس امیدوار کو چوتھے راؤنڈ کے اختتام پر 2169 ووٹوں کی سبقت حاصل تھی۔ ساتویں راؤنڈ کی گنتی جاری ہے۔
ہر راؤنڈ کے ووٹوں کی گنتی کے ساتھ اس حلقہ کے نتیجے میں تجسس بڑھتا جارہا ہے کیونکہ دونوں امیدواروں کے درمیان کانٹے کا مقابلہ دیکھا جارہا ہے۔