تلنگانہ

تلنگانہ ریاست کا معاشی موقف مستحکم، سی اے جی کی رپورٹ

انتہائی قلیل عرصہ کے دوران ریاست کی جی ا یس ٹی وصولیات میں غیر معمولی اضافہ درج ہوا ہے۔ چارسالوں میں ریاست کی جی ایس ٹی وصولیات میں 63 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

حیدرآباد: ملک میں تلنگانہ قابل لحاظ معاشی طاقت کے طور پر اُبھر رہا ہے۔

انتہائی قلیل عرصہ کے دوران ریاست کی جی ا یس ٹی وصولیات میں غیر معمولی اضافہ درج ہوا ہے۔ چارسالوں میں ریاست کی جی ایس ٹی وصولیات میں 63 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

سی اے جی (کمپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل) کو فراہم کردہ تازہ ترین رپورٹ کے مطابق تلنگانہ میں جی ایس ٹی وصولیات 2018-19ء کے 28,786 کروڑ روپے سے بڑھ کر 2022-23 ء میں 41,889 کروڑ روپے ہوگئی جو گزشتہ چار سالوں میں 12,103 کروڑ روپے زیادہ ہے۔

عالمی سطح پر کووڈ وباء کے باوجود تلنگانہ میں جی ایس ٹی وصولیات کا مثبت رجحان برقرار رہا۔ 2018-19ء میں جب جی ایس ٹی متعارف کیا گیا تھا تلنگانہ میں جی ایس ٹی وصولیات 28,786 کروڑ روپے درج ہوئی۔

جب ساری دنیا کووڈ وباء کی وجہ سے معاشی انحطاط کا شکار رہی تلنگانہ میں ترقی کی مثبت رفتار برقرار رہی۔ 2019-20 میں تلنگانہ میں جی ایس ٹی وصولیات کا نشانہ 31,186 کروڑ روپے مقرر کیا گیا تھا اور وصولیات 25,905 کروڑ روپے ہوپائی تھی جو مقرر کردہ نشانہ کا 80 فیصد رہا۔

اِسی طرح 2021-22ء میں 35,520 کروڑ روپے جی ایس ٹی وصولیات کا نشانہ مقرر کیا گیا تھا اور حکومت 34,489 کروڑ روپے وصول کرنے میں کامیاب رہی جو مقرر کردہ نشانہ کے 97 فیصد رہے۔ 2022-23ء میں 42,189 کروڑ روپے وصول کرنے کا نشانہ مقرر کیا گیا تھا اور 41,889 کروڑ روپے وصول کئے گئے جو مقرر کردہ ہدف کا 99 فیصد رہا۔

a3w
a3w