قرض کی عدم ادائیگی پر جوڑے کا بے رحمی کے ساتھ قتل
شہر کی فلم نگر پولیس نے 3افراد کوگرفتارکرتے ہوئے گزشتہ ماہ کے اواخرمیں ایک جوڑے کے قتل کے معمہ کوحل کرنے کا دعویٰ کیاہے۔
حیدرآباد: شہر کی فلم نگر پولیس نے 3افراد کوگرفتارکرتے ہوئے گزشتہ ماہ کے اواخرمیں ایک جوڑے کے قتل کے معمہ کوحل کرنے کا دعویٰ کیاہے۔
بتایا جاتاہے کہ قرض کی عدم ادائیگی پر ایک جوڑے کوبے رحمی کے ساتھ قتل کردیاگیا۔ پولیس ذرائع کے بموجب یہ جوڑا فلم نگر سیتاکالونی کے ایک اپارٹمنٹ میں مقیم تھا۔
45سالہ سیدزبیر احمد قادری جوپیشہ سے رئیل اسٹیٹ تاجر تھے‘40سالہ اہلیہ سیدہ معراج فاطمہ جو ایک خانگی ہاسپٹل میں ماہرغذائیت کے طورپرکام کرتی تھیں کے ساتھ اپارٹمنٹ میں رہتے تھے۔
قادری نے بھیڑبکریوں کے کاروبار کے لئے چندماہ قبل ممبئی کے مویشیوں کے تاجر محمد اصغر شیخ سے 20 لاکھ روپے کا قرض لیاتھا تاہم قرض کی عدم ادائیگی پر اصغر شیخ نے آٹوڈرائیور محمد حسین اور ملے پلی کے محمدسلمان (تاجر) کی مدد سے 28 نومبر کو زبیرقادری کوندیم کالونی کے فام ہاوز پربات چیت کے لئے طلب کیا اور ان کا قتل کردیا اور لاش کوشاہ حاتم تالاب کے پاس دفن کردیا۔
پولیس نے لاش کوباہرنکالا اور پوسٹ مارٹم کے بعد لاش کودوبارہ دفن کردیا۔اس کے بعد صغر شیخ کوسکون نہیں ملااس نے قادری کی بیوی کوبھی ٹھکانے لگانے کا فیصلہ کیا۔
شیخ نے 29 نومبر کوسیدہ معراج فاطمہ کا تعاقب کیااور حسین اورسلمان کی مدد سے اپارٹمنٹ میں فاطمہ کا گلہ گھونٹ کر قتل کردیا جبکہ 28 نومبر کو ہی معراج فاطمہ نے اپنے شوہر کے لاپتہ ہونے کی شکایت پولیس میں درج کروائی تھی۔
30نومبر کووقفہ وقفہ سے فون کرنے کے باوجودمعراج فاطمہ نے ان فون کالس کا کوئی جواب نہیں دیا جس کے سبب ان کے رشتہ دار پریشان ہوگئے اور ان کے اپارٹمنٹ پہونچے اور فلیٹ میں داخل ہوکر دیکھا تو معراج فاطمہ کی لاش فرش پر پڑی ہوئی پائی گئی۔انہوں نے پولیس کواطلاع دی۔
پولیس نے تحقیقات کاآغاز کیا اور 400 سی سی ٹی وی کیمروں کی جانچ کے بعد پولیس کودہرے قتل کا سراغ ملا۔ پولیس نے ممبئی سے اصغرشیخ اورحسین کوگرفتار کرلیا اور سلمان کو حیدرآباد کے ملے پلی سے گرفتار کرلیا۔ کیس درج کرتے ہوئے پولیس نے تحقیقات کا آغاز کردیا۔