دلت خاتون پر تشدد: شاد نگر واقعہ، انسپکٹر کے بشمول 5 ملازمین پولیس معطل (ویڈیو)
سائبرآباد کمشنر پولیس اویناش موہنتی نے شادنگرپولیس اسٹیشن سے وابستہ ڈیٹکٹیو انسپکٹر اور دیگر 5 پولیس ملازمین کو خدمات سے معطل کردیا ہے۔
حیدرآباد: سائبرآباد کمشنر پولیس اویناش موہنتی نے شادنگرپولیس اسٹیشن سے وابستہ ڈیٹکٹیو انسپکٹر اور دیگر 5 پولیس ملازمین کو خدمات سے معطل کردیا ہے۔
ان ملازمین نے ایک خاتون پر تھرڈ ڈگری کا استعمال کیا تھا۔ پولیس کے بموجب چند دن قبل شاد نگر ٹاؤن میں امبیڈ کر کالونی کے رہنے والے نریندر کے مکان سے 2 لاکھ روپئے اور طلائی زیورات سرقہ کی واردات پیش آنے کی شکایت شاد نگر پولیس میں درج کروائی گئی تھی۔
ڈیٹکٹیو انسپکٹر نے اس سرقہ کے الزام میں سنیتا اور اس کے شوہر بھیما اور ان کے 13 سالہ لڑکے کو پولیس اسٹیشن طلب کیا تھا اور 13 سالہ بیٹے کے سامنے ماں کے ہاتھ پیر رسی سے باندھ کر خاتون پر تھرڈ ڈگری کا استعمال کیا تھا اور مبینہ طورپر ایک تولہ طلائی زیور اور 4 ہزار روپئے دیکر اپنی جان چھڑوائی تھی۔
بعد ازاں متاثرہ خاتون نے شمس آباد کے ڈپٹی کمشنر راجیش سے اس واقعہ کی شکایت کی۔
ڈپٹی کمشنر راجیش نے شاد نگر کے اے سی پی لنگا سوامی کو اس واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیا۔
آج تحقیقاتی رپورٹ آنے پر سائبرآباد کمشنر پولیس اویناش موہنتی نے شاد نگر کے ڈیٹکٹیو انسپکٹر رام ریڈی کے علاوہ دیگر 5 ملازمین کروناکر، راجو، ذاکر، موہن لال اور لیڈی کانسٹبل اکھیلا کو خدمات سے معطل کرنے کے احکامات جاری کئے۔