تلنگانہ

ایل آر ایس درخواستوں کی یکسوئی کا عمل شروع کرنے کا فیصلہ: دانا کشور

ریاستی حکومت نے 2020 میں اعلان کردہ لے آؤٹ ریگولرائزیشن اسکیم (LRS) کے تحت درخواستوں کی یکسوئی کرنے کا عمل شروع کرنے کے لیے تازہ رہنمایانہ خطوط جاری کیے ہیں۔

حیدرآباد: ریاستی حکومت نے 2020 میں اعلان کردہ لے آؤٹ ریگولرائزیشن اسکیم (LRS) کے تحت درخواستوں کی یکسوئی کرنے کا عمل شروع کرنے کے لیے تازہ رہنمایانہ خطوط جاری کیے ہیں۔

متعلقہ خبریں
مندروں کے قریب نئی عمارتوں کی بلندی محدود
محکمہ اسٹامپس و رجسٹریشن کو ایک دن میں 115 کروڑ کی آمدنی
چیف منسٹر کو گھیرتے ہوئے کے ٹی آر خود مشکل میں پڑ گئے
تلنگانہ کو مزید قرض حاصل کرنے کا موقع
کرشنا ٹریبونل میں حکومت اے پی کے خلاف شکایت درج

اس سلسلہ میں اگست کے پہلے ہفتہ سے ایک خصوصی مہم چلائی جائے گی جس میں زیر التواء درخواستیں اور غیر قانونی لے آؤٹ اور پلاٹس کو اندرون تین ماہ ریگولرائز کیا جایگا۔

پرنسپل سکریٹری میونسپل ایڈمنسٹریشن ایم دانا کشور نے تین مرحلوں میں پلاٹس کے لئے درخواستوں کی جانچ اور چار مراحل میں لے آؤٹ کے لئے درخواستوں کی جانچ مکمل کرنے کے احکامات جاری کئے۔ انہوں نے کہا مختلف مسائل کی وجہ سے 2020 سے زیر التوا تقریباً 25 لاکھ درخواستوں کی جانچ پڑتال کی جائے گی اور ریگولرائزیشن کے لیے مقررہ فیس جمع کرنے سے پہلے اہل درخواستوں کو حل کیا جائے گا۔

سنٹر فار گڈ گورننس کی طرف سے ڈیزائن کیا گیا ایک آن لائن ٹول اس عمل کو آسان اور ہموار کرنے میں مدد کرے گا تاکہ ریونیو اور اریگیشن ڈپارٹمنٹس کو لوپ میں رکھا جائے، اورآبی ذخائر اور سرکاری زمینوں پر کئی پلاٹ کو ریگولرائز ڈ نہیں کیا جائے گا۔

میونسپل ایڈمنسٹریشن کی طرف سے جاری کردہ میمو اور محکمہ شہری ترقیات میں نے کہا گیا ہے کہ اس نظام پر مبنی فلٹریشن سنٹر فار گڈ گورننس کی طرف سے صفر سطح پر کی جائے گی، جس میں ممنوعہ خصوصیات کا اخراج شامل ہے لے آؤٹ ریگولرائزیشن اسکیم درخواستوں کو سروے نمبر کے مطابق اور گاؤں کے حساب سے کلسٹر کیا جائے گا، اور ہر کلسٹر کو ایک منفرد شناختی نمبر دیا جائے گا۔

ممنوعہ جائیدادوں کی صورت میں، شارٹ فال کے بارے میں ایک خودکار پیغام درخواست گزار کو بھیجا جائے گا، جس سے دستاویزی ثبوت کے ساتھ درخواست دوبارہ جمع کرانے کا موقع حاصل ہوگا۔ ممنوعہ زمرہ کے تحت فلٹر کی گئی درخواستوں کی فہرست انسپکٹر جنرل آف رجسٹریشن اینڈ اسٹامپس کے دفتر کے ساتھ شیئر کی جائے گی تاکہ ایسی جائیدادوں کے رجسٹریشن کو روکا جا سکے۔

سطح اول میں، فیلڈ پر تصدیق عہدیداروں کی ایک کثیر الضابطہ ٹیم کے ذریعہ کی جائے گی جس میں ریونیو انسپکٹر، اریگیشن سے اسسٹنٹ انجینئر، اور ٹاؤن پلاننگ سپروائزرس شامل ہوں گے۔ ٹیم قابل اعتراض اراضی کے خلاف درخواستوں کی چھان بین کرے گی جس میں وقف املاک، انڈومنٹ/انعام جائیدادیں، سیلنگ اراضیات، آساینڈ ارضیات، عدالتی تنازعات، خالی کرایے جانے والی جائیدادیں، ایف ٹی ایل اراضی، نالے، جھیلیں، ٹینک، ہیریٹیج عمارتیں اور ڈیفنس کی ارضیات شامل ہیں۔

تصدیق کے بعد، ہر محکمہ علیحدہ علیحدہ چیک لسٹ پُر کرے گا اور پلاٹ کے جیو کوآرڈینیٹس کو درج کیا جایگا۔ فیلڈ پر تصدیق اندرون تین ماہ مکمل کی جائے گی۔ ایک فیصد درخواستیں جو سطح اول میں پروسیسنگ کو کلیئر کیا ہے، مقررہ مدت کے اندر تصدیق کے لیے متعلقہ تحصیلدار کو بھیجی جائے گی۔

سطح دوم میں سڑک کی چوڑائی، ماسٹر پلان کی دفعات، زونس کے ضوابط، کھلی جگہوں اور دیگر تکنیکی اور منصوبہ بندی کے پیرامیٹرز کے لیے درخواست کی جانچ میونسپلٹی یا کارپوریشن کے ٹاؤن پلاننگ ہیڈ یا متعلقہ اتھارٹی کے ذریعہ کی جائے گی۔ اہل پلاٹوں کے لیے درخواستوں کے سلسلہ میں فیس کی اطلاع خط کے ذریعہ بھیجی جایگی۔

مسترد شدہ درخواستوں کو سطح سوم کے تحت جس میں میونسپل کمشنرز یا اس کے مساوی حکام کی طرف سے جانچ پڑتال شامل ہے کو بھیج دیا جائے گا۔ لے آؤٹ کی منظوری کے لیے درخواستیں سطح چہارم پر بھیجی جائیں گی، جہاں ان کی تصدیق اضلاع میں ایڈیشنل کلکٹر (لوکل باڈیز)، یا شہر کے منصوبہ ساز یا ڈائریکٹر، جی ایچ ایم سی اور ایچ ایم ڈی اے میں منصوبہ بندی کے ذریعے کی جائے گی۔ ضلع، منڈل اور میونسپلٹی سطح پر بیداری پروگراموں کے انعقاد کا انعقاد کیا جایگا۔ ضلع کلکٹر، اربن لوکل باڈی اور اربن ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے دفاتر میں ہیلپ ڈیسک کھولنے کی ہدایت دی گئی۔ ایل آر ایس درخواستوں کا عمل مکمل آن لائن رہے گا۔

a3w
a3w