وزیر جنگلات کونڈا سریکھا کے خلاف ہتک عزت کیس دائر
کے ٹی آر نے بی این ایس کے دفعہ222R/Wاور223 کے تحت ایک خانگی شکایت درج کرائی ہے۔ انہوں نے بی این ایس کی دفعہ356کے تحت کونڈا سریکھا کے خلاف فوجداری کارروائی کرنے کی اپیل کی ہے۔

حیدرآباد: بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) کے کارگزار صدر کے ٹی راما راؤ نے تلنگانہ کے وزیر جنگلات وماحولیات کونڈا سریکھا کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا ہے جنہوں نے (کونڈا سریکھا) نے اداکاروں ناگا چیتنیہ اور سامنتا روتھ پربھو کے درمیان علیحدگی کیلئے کے ٹی آر کو ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔
راما راؤ کے وکیل اوما مہیشور راؤ نے اپنے موکل کے توسط سے اسپیشل جوڈیشیل مجسٹریٹ فرسٹ کلاس اکسائز عدالت میں جمعرات کے روز شکایت درج کرائی ہے۔ کے ٹی آر نے بی این ایس کے دفعہ222R/Wاور223 کے تحت ایک خانگی شکایت درج کرائی ہے۔ انہوں نے بی این ایس کی دفعہ356کے تحت کونڈا سریکھا کے خلاف فوجداری کارروائی کرنے کی اپیل کی ہے۔
عرضی میں بی آر ایس قائدین بالکا سمن، ستیہ وتی راتھوڑ، ٹی اوما اور داسوجوشہ اون کے نام بطور گواہان ذکر کیا گیا ہے اور عرضی میں کونڈا سریکھا کے بیانات کا حوالہ دیا گیا ہے جو مختلف میڈیا آوٹ لیٹس میں نشر اور شائع ہوچکے ہیں۔
شکایت کے مطابق وزیر جنگلات نے کہا کہ کے ٹی آر نے ناگرجنا سے کہا کہ وہ سامنتا پربھو کو ان کے پاس روانہ کریں جس پر وہ، این کنوکشن سنٹر کو کچھ بھی ہونے نہیں دوں گا۔ تاہم سامنتا نے ایسا کرنے سے انکار کردیا اور اسی وجہ سے سامنتا کی ناگر چیتنیہ سے علیحدگی ہوگئی۔
کونڈا سریکھا نے مزید الزام عائد کیا کہ فون ٹیاپ کرتے ہوئے کے ٹی آر نے کئی فلمی اداکاراوں کو بلیک میل کیا اور کے ٹی آر، چند ادا کاراوں کی جلد شادی کیلئے بھی کے ٹی آر ہی ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے یہ بھی الزام عائد کیا تھا کہ کے ٹی آر، کئی اداکاراؤں کو نشہ کا عادی بنایا اور ان کیلئے کئی ریوپارٹیوں کا اہتمام کیا۔
شکایت کنندہ نے کہا کہ ریاستی وزیر جنگلات، کونڈا سریکھا کے توہین آمیز تبصروں سے ان کی ساکھ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔ ریاستی وزیر جنگلات کو ان اہانت تبصروں پر ہتک عزت کے دوسرے مقدمہ کا سامنا ہے۔ ایک ماہ قبل مشہور اداکار ناگر جنا جو ناگا چیتنیہ کے والد ہیں، نے پہلے ہی کونڈا سریکھا کے خلاف کیس دائر کرچکے ہیں۔
نامپلی میٹرو پولیٹن کورٹ نے 8/ اکتوبر کو ناگرجنا کا بیان ریکارڈ کیا جس میں انہوں نے کہا کہ ریاستی وزیر کے اہانت آمیز تبصروں سے ان کے خاندان کا وقار اورساکھ داغدار ہوئی ہے۔ جسے ہم نے کئی دہائیوں میں سماجی خدمات کے کام کے ذریعہ بنایا ہے۔ وزیر کونڈا سریکھا نے 2/ اکتوبر کو نوجوان اداکار جوڑے میں علیحدگی پر چند تبصرے کئے تھے۔
قبل ازیں کے ٹی آر نے کونڈا سریکھا کو قانونی نوٹس بھیجتے ہوئے ان سے اندرون24گھنٹے معذرت خواہی کا مطالبہ کیا تھا۔ مسلسل تنقید کے بعد کونڈا سریکھا نے اپنے ر یمارکس واپس لے لئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ان کے تبصروں کا مقصد کسی کے جذبات کو مجروح کرنا نہیں تھاوہ دراصل ایک سیاسی قائد کی جانب سے خواتین کو ذلیل کرنے کے بارے میں بتانا چاہتی تھی۔ کونڈا سریکھا نے کے ٹی آر کے خلاف تبصروں کی مدافعت کی۔