پارلیمنٹ سیکیوریٹی میں نقائص‘ انتہائی سنگین معاملہ:نریندرمودی
مودی نے کہا کہ مذکورہ مسئلہ پر مباحث کی ضرورت نہیں ہے ہم صرف تحقیقات کرواتے ہوئے حقائق کا پتہ لگائیں گے۔ وزیراعظم نریندرمودی نے دینک جاگرن اخبار کے نمائندہ کو انٹرویو دیتے ہوئے ان تاثرات کا اظہارکیا۔
نئی دہلی: وزیراعظم نریندرمودی نے پارلیمنٹ سیکیوریٹی انتظامات میں ہوئی کوتاہی پر افسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اس سلسلہ میں تفصیلی تحقیقات کروائے گی تاکہ پس پردہ عناصر اور ان کے عزائم کا پتہ لگایاجاسکے۔
13 دسمبر کو پیش آئے اس واقعہ کے تعلق سے اپوزیشن پارٹیوں کی جانب سے تفصیلی بیان دینے کا حکومت سے مطالبہ کیاجارہا ہے۔ جس پر وزیراعظم نے اپنے پہلے ریمارکس میں کہا کہ یہ ایک انتہائی سنگین معاملہ ہے جس کی ہم تحقیقات کروائیں گے۔
لوک سبھا اسپیکر اوم برلا اس سلسلہ میں درکار اقدامات کریں گے تاکہ تفصیلی تحقیقات کو یقینی بنایاجاسکے۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ مسئلہ پر مباحث کی ضرورت نہیں ہے ہم صرف تحقیقات کرواتے ہوئے حقائق کا پتہ لگائیں گے۔ وزیراعظم نریندرمودی نے دینک جاگرن اخبار کے نمائندہ کو انٹرویو دیتے ہوئے ان تاثرات کا اظہارکیا۔
بتایاجاتا ہے کہ پارلیمنٹ میں داخل ہوئے افراد سے پوچھ تاچھ کی جارہی ہے۔ تاحال اس سلسلہ میں 6 افراد کو گرفتارکرلیاگیا ہے۔ ہفتہ کو صدرکانگریس ملیکارجن کھرگے نے مرکزی وزیرداخلہ امیت شاہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ میں سیکیوریٹی نقائص کے تعلق سے بیان دینے میں ناکام ہوگئے ہیں۔
پارٹی ہیڈکوارٹرس میں یہاں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کھرگے نے کہا کہ سیکیوریٹی انتظامات میں کوتاہی ایک سنگین مسئلہ ہے۔ حکومت کو چاہئیے کہ اس سلسلہ میں توجہ مرکوز کرے تاکہ آئند اس قسم کے واقعات پیش نہ آئے۔
انہوں نے کہا کہ وزیرداخلہ ایوان میں آنا نہیں چاہتے اور نہ ہی وہ مذکورہ مسئلہ پر بیان دینا چاہتے ہیں۔ اس کی وجوہات کا تاحال علم نہیں ہوا ہے۔ راجیہ سبھا میں قائد اپوزیشن نے مزیدکہا ہے کہ حکومت کو اس سلسلہ میں اپنی ذمہ داریوں کا احساس ہوناچاہئیے۔
سابق صدر کانگریس راہول گاندھی نے بھی پہلی مرتبہ بی جے پی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کے واقعات بے روزگاری اور افراط زر میں اضافہ کی وجہ پیش آتے ہیں۔ انہوں نے مزیدبتایاہے کہ ملک میں بے روزگاری ایک بڑا مسئلہ بن گئی ہے جس کی وجہ نوجوانوں میں بے چینی اور ناراضگی پیدا ہونا ایک فطری عمل ہے۔