شمالی بھارت

اجئے ماکن‘ راجستھان کانگریس انچارج عہدہ سے مستعفی

ماکن نے ارکان اسمبلی کے خلاف کاروائی کئے جانے کی توقع کی تھی لیکن ایسا کچھ نہیں ہوا جس کے نتیجہ میں وہ راجستھان کانگریس کے انچارج کی حیثیت سے مستعفی ہونے پر مجبور ہوئے ہیں۔

جئے پور: کانگریس قائد اجئے ماکن نے راجستھان میں پارٹی عہدہ سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ گزشتہ ستمبر میں پیش آنے والے واقعات پر ناراض ہیں‘جب چیف منسٹر اشوک گہلوت نے لمحہ آخر میں اپنے عہدہ سے استعفیٰ دینے سے انکار کردیا تھا تاکہ کانگریس صدر کا الیکشن لڑ سکیں۔

گہلوت کے وفادار تقریبا90 ارکان اسمبلی نے پارٹی کے کلیدی اجلاس میں شرکت کرنے سے انکار کردیا تھا جہاں گہلوت کے جانشین کو منتخب کیا جانا تھا۔اس کے بجائے ارکان اسمبلی نے اسپیکر سے ملاقات کرتے ہوئے استعفی پیش کرنے کی دھمکی دی تھی اور گہلوت کو چیف منسٹر کا عہدہ چھوڑنے پر مجبور کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کانگریس قیادت کے خلاف احتجاج کیا تھا۔

ماکن نے ارکان اسمبلی کے خلاف کاروائی کئے جانے کی توقع کی تھی لیکن ایسا کچھ نہیں ہوا جس کے نتیجہ میں وہ راجستھان کانگریس کے انچارج کی حیثیت سے مستعفی ہونے پر مجبور ہوئے ہیں۔

ستمبر کے بحران کے دوران اجئے ماکن نے تین ارکان اسمبلی،مہیش جوشی،دھرمیندر راٹھور اور شانتی دھریوال کے خلاف کارروائی پر زور دیا تھا جنہوں نے ارکان اسمبلی کا ایک متوازی اجلاس منعقد کیا تھا تاکہ یہ قرارداد منظور کی جاسکے کہ وہ صرف گہلوت کو چیف منسٹر کی حیثیت سے قبول کریں گے۔

اجئے ماکن کی ناراضگی کے سبب بننے والے دیگر عوامل میں یہ بات بھی شامل ہے کہ گہلوت کے وفادار ارکان اسمبلی کو جاری کی گئی وجہ نمائی نوٹسوں پر مزید کوئی کارروائی نہیں کی گئی اور کانگریس لیجسلیچر پارٹی(سی ایل  پی)کوئی اجلاس منعقد نہیں کیا گیا۔

گہلوت کے وفادار ارکان اسمبلی نے اجئے ماکن پر بھی تنقید کی تھی اور کہا تھا کہ وہ گہلوت کو پارٹی کا صدر بننے اور سچن پائلٹ کیلئے یہ عہدہ چھوڑدینے کی ترغیب دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ماکن نے کہا ہے کہ ان کی نگرانی میں جو کچھ ہوا ہے اس کے بعد راجستھان کو ایک نئے انچارج کی ضرورت ہے۔انہوں نے کانگریس کے بھارت جوڑو یاترا کا جائزہ لینے ایک میٹنگ میں بھی شرکت نہیں کی۔

سچن پائلٹ نے محض دو ہفتے پہلے راجستھان میں سیاسی غیر یقینی کیفیت دور کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔جس کے بعد اجئے ماکن نے اپنا استعفی دے دیا ہے۔