مشرق وسطیٰ

اقوام متحدہ نے غزہ کی امداد میں ناکامی پراسرائیل کے دعوے کو مسترد کر دیا

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرس کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے بدھ کو کہا کہ غزہ میں اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے کارکنان اپنی جانوں کو خطرے میں ڈال کر کریم شالوم، کریم ابو سالم سے امداد لینے کی کوشش میں مصروف ہیں، جو واحد کھلی کراسنگ ہے

اقوام متحدہ: اقوام متحدہ کے ترجمان نے اسرائیل کے اس دعوے کو مسترد کر دیا ہے، جس میں اس نے کہاتھا کہ عالمی ادارہ سرحد پار سے غزہ کے لئے انسانی سپلائی لینے میں ناکام رہا ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرس کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے بدھ کو کہا کہ غزہ میں اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے کارکنان اپنی جانوں کو خطرے میں ڈال کر کریم شالوم، کریم ابو سالم سے امداد لینے کی کوشش میں مصروف ہیں، جو واحد کھلی کراسنگ ہے

متعلقہ خبریں
اسرائیلی حملہ میں لبنان میں 20 اور شمالی غزہ میں 17 جاں بحق
یوکرین جنگ، 48 بچھڑے خاندانوں کو دوبارہ ملادیا گیا
اسرائیل میں یرغمالیوں کی رہائی کیلئے 7 لاکھ افراد کا احتجاجی مظاہرہ
روسی صدر کی مشرق وسطیٰ میں تنازعات کے خاتمے میں مدد کی پیشکش
غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ، بائیں بازو جماعتوں کا 7 اکتوبر کو احتجاج کا اعلان

ترجمان نے یہ بیان اقوام متحدہ میں اسرائیل کے سفیر ڈینی ڈینن کے کل کے اس دعوے کے جواب میں دیا، جس میں انہوں نے کہا تھا اقوام متحدہ کراسنگ کے غزہ کی طرف 400 سے زائد ٹرک سے امدادی سامان لے جانے میں ناکام رہا ہے۔

سفیر ڈینن نے صحافیوں کو بتایا، "اس وقت غزہ کی جانب باڑ کے قریب 400 سے زائد ٹرک پہلے سے ہی کھڑے ہیں جنہیں امدادی سامان تقسیم کیا جانا ہے، لیکن اقوام متحدہ انہیں پہنچانے میں ناکام رہا ہے۔ ہم نے کراسنگ کھول دی ہے۔ ہم نے ان ٹرکوں کے لئے محفوظ راستہ فراہم کیا ہے لیکن اقوام متحدہ لوگوں تک پہنچنے میں کامیاب نہیں ہو سکا ہے۔ مسٹر دوجارک نے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں اقوام متحدہ کا عملہ "بیکار نہیں بیٹھا” ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کی جانب سے امداد پہنچانا انتہائی مشکل ہے۔

ترجمان نے کہا کہ جب وہ غزہ کے لیے سامان بھیجنا چاہتے ہیں تو اسے سب سے پہلے اسرائیل کی منظوری لینی پڑتی ہے۔ منظوری کے بعد، سامان اسرائیل کی جانب کیرم شالوم چیک پوائنٹ پر آتا ہے، جہاں اسے "اسٹیرائل ٹرکوں” میں لادا جاتا ہے۔ پھر سامان فلسطینی ٹرکوں سے جاتا ہے جس کے لیے بھی اسرائیل سے اجازت لینی پڑتی ہے۔ کل، اقوام متحدہ کے تمام مشنوں کو اسرائیل نے منظور نہیں کیا تھا۔

انہوں نے کہا،’’اگر ہم غزہ تک امدادی سامان پہنچانے میں ناکام ہیں تو اس کی وجہ ہماری جانب سے کوششوں کی کمی نہیں ہے۔‘‘ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا اسرائیل جان بوجھ کر اقوام متحدہ کی انسانی ہمدردی کی کوششوں میں رکاوٹیں ڈال رہا ہے، تو انہوں نے جواب دیا، "یہ آپ ان سے پوچھیں، لیکن یہ طے ہے کہ وہ ہمارا کام آسان نہیں بنا رہے ہیں۔”

مسٹر دوجارک نے اسرائیلی حکام کو چیلنج کیا کہ وہ بین الاقوامی میڈیا کو غزہ کا دورہ کرنے کی اجازت دیں تاکہ وہ خود صورتحال کو دیکھ سکیں اور سچائی سامنے لا سکیں۔