دہلی
ٹرینڈنگ

اسد اویسی کی رہائش گاہ پر حملہ کے 2دن بعد دہلی پولیس نے مقدمہ درج کرلیا

اسد اویسی نے سوشل میڈیا ایکس پلیٹ فارم پر حملہ کا جواب دیا تھا۔ اُنہوں نے کہا کہ وہ ایسی بزدلانہ کارروائیوں سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔ اُنہوں نے کہاکہ اُنہوں نے کہاکہ شرپسندوں کی جانب سے دہلی میں میری رہائش گاہ کو کئی بارش نشانہ بنایا ۔

حیدرآباد: قومی دارالحکومت دہلی میں اے آئی ایم آئی ایم کے صدر ورکن پارلیمنٹ حیدرآباد بیرسٹراسدالدین اویسی کے دہلی کے گھر پر حال ہی میں حملہ ہوا تھا۔ پولیس نے ہفتہ کے دن اس حملہ کے سلسلہ میں ایک کیس درج کرلیا ہے۔

متعلقہ خبریں
صدر مجلس کو پرانے شہر کے مسائل حل کرنے بنڈی سنجے کا مشورہ
اسدالدین اویسی کل نامزدگی داخل کریں گے
پاکستانی چوکی پر حملہ، 5 فوجی اور 5 دہشت گرد ہلاک
لٹیرا گرفتار‘9.5 لاکھ روپئے برآمد جوبلی ہلزپولیس کی کاروائی
وزیراعظم صاحب آپ کے بھی چھ بھائی ہیں ۔ اویسی کی مودی پر تنقید

واضح رہے کہ جمعرات کی رات نامعلوم شرپسندوں نے اشوک روڈ پر واقع اسد اویسی کی رہائش گاہ حملہ کیا۔ شرپسندوں نے اسد اویسی کے گھرپر لگی نیم پلیٹ پر کالی سیاہی پوت دی تھی۔ یہی نہیں پوسٹرس بھی چسپاں کئے گئے تھے۔ پوسٹر پر بھارت ماتا کی جئے اور جئے شری رام کے نعرے تحریر تھے۔

اسد اویسی نے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا سے اس واقعہ کی شکایت کی۔ اسپیکر اوم برلا نے دہلی پولیس کمشنر بلاکر واقعہ کی تفصیلات معلوم کی اور شرپسندوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا حکم دیا۔ دہلی پولیس نے واقعہ پر مقدمہ درج کرلیا ہے۔ آئی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر ملزمین کی شناخت شروع کردی گئی ہے۔

اسد اویسی نے سوشل میڈیا ایکس پلیٹ فارم پر حملہ کا جواب دیا تھا۔ اُنہوں نے کہا کہ وہ ایسی بزدلانہ کارروائیوں سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔ اُنہوں نے کہاکہ اُنہوں نے کہاکہ شرپسندوں کی جانب سے دہلی میں میری رہائش گاہ کو کئی بارش نشانہ بنایا ۔

اُنہوں نے کہاکہ جب دہلی پولیس کے عہدیداروں سے پوچھا گیا کہ یہ کیسے ہورہا ہے تو اُنہوں نے بے بسی کا اظہار کیا۔ اُنہوں نے الزام عائد کیاکہ یہ سب کچھ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کی نگرانی میں ہورہا ہے ۔

اویسی نے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا سے کہاکہ وہ یہ بتائیں کہ وہ ارکان پارلیمنٹ کی حفاظت کے بارے میں کیا یقین دہانی کرائیں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اس طرح کی حرکتیں انہیں خوفزدہ نہیں کرتیں اور انہیں بزدلانہ کارروائیوں سے باز آنا چاہئے۔

a3w
a3w