دہلی

دہلی پولیس امتناعی احکام سے دستبردار‘ سپریم کورٹ کو اطلاع

چیف جسٹس آف انڈیا چندرچوڑ نے کہا کہ سالیسیٹر جنرل کا کہنا ہے کہ کمشنر پولیس کے احکام واپس لے لئے گئے ہیں۔ مہتا نے بتایا کہ دہلی ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی زیرصدارت بنچ پر بھی جمعرات کے روز ایسے معاملات سماعت کے لئے پیش کئے گئے۔

نئی دہلی: مرکز نے آج سپریم کورٹ کو بتایا کہ دہلی پولیس کی جانب سے جاری کردہ امتناعی احکام واپس لے لئے گئے ہیں۔ سالیسیٹر جنرل تشار مہتا نے جو مرکز کے دوسرے اعلیٰ ترین قانونی عہدیدار ہیں‘ چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ کی زیرصدارت بنچ کے روبرو یہ تبصرہ کیا۔ سینئر ایڈوکیٹ منیکا گروسوامی نے امتناعی احکام کو چیلنج کرنے والی ایک درخواست کی ہنگامی سماعت کی گزارش کی تھی۔

متعلقہ خبریں
دہلی پولیس کی کارروائی کے خلاف کانگریس ہائیکورٹ سے رجوع
حیدر آباد میں ایک ماہ تک امتناعی احکام نافذ
آتشبازی پر سال بھر امتناع ضروری: سپریم کورٹ
گروپI امتحانات، 46مراکز پر امتحان کا آغاز
خریدے جب کوئی گڑیا‘ دوپٹا ساتھ لیتی ہے

 انہوں نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ کمشنر نے 5 یا 5 سے زائد افراد کے اجتماع پر پابندی عائد کردی ہے۔ اس سے شہر متاثر ہوتا ہے۔ نوراتری کا سیزن جاری ہے۔ دسہرہ بھی جاری ہے۔ رام لیلا نہیں کی جاسکتی۔ ہریانہ اور اترپردیش سے بھکت یہاں آتے ہیں۔

اس پر چیف جسٹس آف انڈیا چندرچوڑ نے کہا کہ سالیسیٹر جنرل کا کہنا ہے کہ کمشنر پولیس کے احکام واپس لے لئے گئے ہیں۔ مہتا نے بتایا کہ دہلی ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی زیرصدارت بنچ پر بھی جمعرات کے روز ایسے معاملات سماعت کے لئے پیش کئے گئے۔

 تاہم گرو سوامی نے اس کی تردید کی اور لا آفیسر کے بیان کو قلمبند کرنے کی گزارش کی۔ چندرچوڑ نے کہا کہ قومی دارالحکومت میں پولیس‘مرکز کے تحت ہے اور امتناعی احکام واپس لئے جاچکے ہیں۔