تلنگانہ

یکساں پولیس پالیسی کامطالبہ۔ تلنگانہ کے مختلف مقامات پر بٹالین پولیس اورارکان خاندان کا احتجاج

تلنگانہ میں بٹالین پولیس نے یکساں پولیس پالیسی کے نفاذ کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کیا۔ احتجاجی سرگرمیوں میں کانسٹیبل اور کانسٹیبل کے ارکان خاندان نے شرکت کی۔

حیدرآباد: تلنگانہ میں بٹالین پولیس نے یکساں پولیس پالیسی کے نفاذ کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کیا۔ احتجاجی سرگرمیوں میں کانسٹیبل اور کانسٹیبل کے ارکان خاندان نے شرکت کی۔

متعلقہ خبریں
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس
گورنمنٹ ہائی اسکول غوث نگر میں ’’نومبر کی عظیم شخصیات‘‘ کے پانچ روزہ جشن کا شاندار اختتام، انعامی تقریب کا انعقاد
لوکل باڈیز انتخابات کے سلسلے میں کانگریس قائد عثمان بن محمد الہاجری کا اہم دورہ

ورنگل ضلع کے مامنور میں چوتھی بٹالین کے کانسٹیبلوں نے احتجاج میں حصہ لیا۔ انہوں نے مامنور بٹالین کمانڈنٹ کے دفتر کے باہریہ مظاہرہ کیا۔ نلگنڈہ ضلع میں بھی احتجاج کیاگیا۔

12ویں بٹالین کے کانسٹیبلوں نے نعرے لگائے۔ رنگاریڈی ضلع کے ابراہیم پٹنم میں بٹالین کانسٹیبلس کے افراد خاندان نے احتجاج کیا۔ ساگر روڈ پردھرنا دیا گیا۔ منچیال ضلع میں بٹالین کی بیویوں اور ان کے ارکان خاندان نے ضلع مستقرکے اوور برج پر احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ریاست میں تمام پولیس ملازمین کے لیے یکساں پالیسی ہونی چاہیے۔

پولیس ملازمین کی بیویوں نے اپنے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کے شوہروں کو من مانی ڈیوٹی دی جارہی ہے اور وہ ہم سے اور ہمارے ارکان خاندان چھینے جا رہے ہیں۔

انہوں نے تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کے شوہروں کو بٹالین کے اندر مزدور بنایا جا رہا ہے۔ پولیس ملازمین کی بیویوں نے برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کی ڈیوٹی کا ان کے شوہروں کے کاموں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

انہوں نے اس احساس کا اظہار کیا کہ ان کے بچے اپنے والد کو دیکھ کر اپنے رشتہ داروں کی طرح محسوس کرتے ہیں جو وقتاً فوقتاً گھر آتا ہے اور اگر چند سال مزید گزر گئے تو باپ اور بچوں کا رشتہ ختم ہو جائے گا۔