کرناٹک

کرناٹک کے مندر میلہ میں مسلم بیوپاریوں پر پابندی کا مطالبہ

سینکڑوں سال کی تاریخ رکھنے والا یہ میلہ مکر سنکرانتی کے دوران ہوتا ہے جس کی تیاریاں شروع ہوچکی ہیں۔ شمالی کرناٹک اور مہاراشٹرا سے بھکتوں کی بڑی تعداد اس میں حصہ لیتی ہے۔ قبل ازیں ہندو کارکن ایک مندر کے سامنے جمع ہوئے۔

وجیہ پورہ: ہندو گروپس اور سری رام سینا کے ارکان نے منگل کے دن مطالبہ کیا کہ کرناٹک کے صلع وجیہ پورہ میں مشہور تاریخی سری سدیشور شنکر منا دھارمک میلہ میں مسلم بیوپاریوں کو بزنس کرنے نہ دیا جائے۔

متعلقہ خبریں
مسلمانوں کی جان، املاک، عبادت گاہوں اور تجارت پر جان لیوا خطرات منڈلارہے ہیں۔ مفکرین کی رائے
حضرت شیخ شاہ افضل الدین جنیدی سراج باباامیرکبیرالسادۃ الجنیدیہ الحسینیہ(فی الھند) مقرر
ہبالی فساد کیس واپس لینے کی مدافعت: وزیر داخلہ کرناٹک
کمیشن نے چامراج نگر سیٹ پر دیا دوبارہ پولنگ کا حکم
بھاری رقومات کی نقد معاملت میں خطرہ لاحق ہوسکتا ہے

سینکڑوں سال کی تاریخ رکھنے والا یہ میلہ مکر سنکرانتی کے دوران ہوتا ہے جس کی تیاریاں شروع ہوچکی ہیں۔ شمالی کرناٹک اور مہاراشٹرا سے بھکتوں کی بڑی تعداد اس میں حصہ لیتی ہے۔ قبل ازیں ہندو کارکن ایک مندر کے سامنے جمع ہوئے۔

 انہوں نے کہا کہ وہ بی جے پی رکن اسمبلی بسونا گوڑایتنال کو اس سلسلہ میں یادداشت دیں گے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ ریاست میں مسلم تاجروں کو ہندو مندروں کے احاطہ میں اور دھارمک (مذہبی) میلوں میں کاروبار کرنے نہیں دیا جارہا ہے۔ ایسا ہی فیصلہ سدیشور شنکرمنا میلہ میں بھی کیا جانا چاہئے۔