قرآن شریف کی بے حرمتی، طالبان نے سویڈن کی سرگرمیاں معطل کردیں
افغانستان کی ثقافتی کمیٹی کے ترجمان نے کہا کہ افغانستان کی عبوری حکومت نے دیگر مسلم ممالک سے اپیل کی ہے کہ وہ سویڈن کے ساتھ تعاون کے معاملے پر نظر ثانی کریں۔

کابل: سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں قرآن جلانے کے خلاف احتجاج کے بعد طالبان نے افغانستان میں سویڈن کی سرگرمیاں معطل کر دی ہیں۔
افغانستان کی ثقافتی کمیٹی کے ترجمان نے کہا کہ ’’سویڈن میں قرآن پاک کو نذر آتش کرنے اور مسلمانوں کے ایمان کو ٹھیس پہنچانے کے بعد امارت اسلامیہ سویڈن سے اس گھناؤنے فعل پر معافی مانگنے کا مطالبہ کرتی ہے جب تک وہ معافی نہیں مانگتے ہیں ان کی سرگرمیاں معطل رہیں گی۔
‘‘ انہوں نے کہا کہ افغانستان کی عبوری حکومت نے دیگر مسلم ممالک سے اپیل کی ہے کہ وہ سویڈن کے ساتھ تعاون کے معاملے پر نظر ثانی کریں۔
واضح رہے کہ 28 جون کو عید الاضحیٰ کے پہلے دن سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں مرکزی مسجد کے باہر مظاہرہ ہوا تھا جس میں قرآن پاک کو نذر آتش کیا گیا تھا۔ اسی طرح کا ایک مظاہرہ جنوری میں سویڈن میں بھی ہوا تھا۔
اس وقت یہ مظاہرہ سیاست دان راسموس پالوڈان کی جانب سے ترک سفارت خانے کے سامنے مسلمانوں کی مقدس کتاب قرآن پاک کو نذر آتش کرنے کے خلاف احتجاج میں کیا گیا۔
الجزائر، افغانستان، مصر، انڈونیشیا، لبنان، روس، شام، ترکی اور ازبکستان کے علاوہ عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل احمد ابوالغیط اور خلیجی تعاون تنظیم کے سربراہ جاسم محمد البدوی نے قرآن کی بے حرمتی اور جلانے کی مذمت کی۔