امریکہ و کینیڈا

زخمی ہونے کے باوجود ڈونالڈ ٹرمپ کو جوتوں کی فکر تھی

گزشتہ روز پنسلوینیا میں قاتلانہ حملے کا شکار سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو زخمی ہونے کے باوجود اپنے جوتوں کی فکر تھی۔

واشنگٹن: گزشتہ روز پنسلوینیا میں قاتلانہ حملے کا شکار سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو زخمی ہونے کے باوجود اپنے جوتوں کی فکر تھی۔

متعلقہ خبریں
ڈونلڈ ٹرمپ کی خارجہ پالیسی کیا ہوگی
پارٹی رہنماؤں کی بڑھتی مخالفت: جو بائیڈن کی بطور دوبارہ صدارتی امیدوار نامزدگی ملتوی
امریکی صدر جوبائیڈن کا قوم کو اتحاد کا پیغام، زبان پھر پھسل گئی
ٹرمپ پر حملے کو کس زاویے سے دیکھا جارہا ہے؟ اہم رپورٹ
پرائمری انتخابات، بائیڈن کو اسرائیل۔غزہ جنگ پر مخالفت کا سامنا

سابق امریکی صدر اور رواں سال ہونے والے صدارتی الیکشن میں ری پبلیکن کی جانب سے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ گزشتہ روز پنسلوینیا میں اپنی انتخابی مہم کے سلسلے میں ریلی سے خطاب کے دوران قاتلانہ حملے میں زخمی ہوگئے تھے۔

خوش قسمتی سے اس حملے میں ان کو زیادہ نقصان نہیں پہنچا اور شوٹر کی جانب سے فائر کی گئی گولی ان کے کان کے قریب سے ہوتی ہوئی گزری تھی۔

امریکی میڈیا کے مطابق زخمی ہونے کے بعد ان کی سیکیورٹی نے ٹرمپ کو گھیر لیا تھا اور انہیں وہاں سے اٹھا کر محفوظ مقام پر منتقل کرنے کی کوشش کی جارہی تھی۔

ایسے میں ٹرمپ کو اپنے جوتوں کی فکر تھی اور انہوں نے چیخ کر کہا کہ مجھے میرے جوتے لینے دو۔

اس موقع پر ایجنٹس نے کہا کہ آپ زخمی ہیں اور کان سے خونہ نکل رہا ہے۔ آپ کو گاڑی تک پہنچانا ضروری ہے۔ تاہم ٹرمپ نے دوبارہ غصے میں کہا کہ مجھے میرے جوتے لینے دو۔

بعد ازاں سابق صدر اپنے جوتے پہن کر اٹھے اور حامیوں کو دیکھ کر ہوا میں اپنا مُکا لہرایا اور مقابلہ جاری رکھنے کا اعلان کیا، جس پر ہجوم نے زوردار نعرے لگائےاور ٹرمپ کے حامیوں نے انہیں ‘سچا جنگجو’ قرار دیا۔

a3w
a3w