حیدرآباد

حیدرآباد پولیس چوکسی کے باوجود قتل‘ اقدام قتل کا سلسلہ جاری، پولیس لمحہ فکر

یہاں یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ شہر میں جرائم کی جووارداتیں پیش آرہی ہیں ایسا محسوس ہوتاہے کہ سٹی کمشنر پولیس کے سرینواس ریڈی سے پولیس جمعیت کے ارکان کچھ نارض ہیں جس کی وجہ سے پولیس جرائم کے تدارک میں ناکام ہورہی ہے۔

حیدرآباد: چادرگھاٹ میٹرواسٹیشن کی سیڑھیوں پر رین بازار کے روڈی شیٹر کورقمی معاملہ میں ایک ٹولی نے قتل کردیا اور ہمیشہ کی طرح قتل کے ملزمین ساوتھ زون ٹاسک فورس کے سامنے خود سپرد ہوگئے۔

 ذرائع کے بموجب رین بازار کمیونٹی ہال چندرانگرکا رہنے والا 42 سالہ سید نجف علی جو پیشہ سے آٹوڈرائیورتھا اور رین بازار پولیس اسٹیشن کا روڈی شیٹر بتایاگیاہے‘کے خلاف قتل‘اقدم قتل‘سرقہ‘ڈکیتی‘ماردھاڑ کے جملہ 33 مقدمات درج تھے اور وہ کئی کیسوں میں باعزت بری بھی ہوچکا تھا۔

نجف نے 1995 سے سرقہ کی وارداتیں شروع کی تھیں۔اس دوران سٹی پولیس نے مسروقہ رقم سے خریدی ہوئی جائیدادوں کوفروخت کروایا تھا۔ مقتول کے خلاف سال 2016 سے کوئی کیس نہیں تھا۔ مقتول اپنے ساتھی عباس کے قتل کے بعد سے یکاو تنہا ہوچکا تھا۔

باوثوق ذرائع کے بموجب چنددن قبل مقتول کے پاس ایک پارٹی آئی تھی اور کہاکہ ایک پارٹی سے 12لاکھ روپے وصول طلب ہیں اگروہ مطلوبہ رقم وصول کرواکردیں تو انہیں 3 لاکھ روپے ادا کئے جائیں گے۔مقتول نے ہاں کردی تھی اور 12لاکھ روپے دینے والی پارٹی سے ربط پیدا کیا۔

نجف علی کل رات 11:30 بجے تک دارالشفاء میں ہی تھا۔رقم دینے والی پارٹی نے نجف علی کے قتل کا منصوبہ بنایا اور اسے چادر گھاٹ کی سویرا ہوٹل میں کھانا کھانے اور بات چیت کی غرض سے طلب کیا۔ یہ قتل سویرا ہوٹل ہی میں ہوجاتاتھا کیونکہ جھگڑا وہی شروع ہوا تھا لیکن ہوٹل انتظامیہ نے انہیں باہر کردیا۔

اس دوران مقتول اور مخالفین یونس‘ابراہیم اوردیگر کے درمیان بحث وتکرار شروع ہوگئی یہ افراد سیڑھیوں پر پہونچے جہاں حملہ آواروں نے بات کرتے ہوئے موقع پاکر نجف علی پر حملہ کردیا جس کے نتیجہ میں وہ برسرموقع ہلاک ہوگیا۔

جبکہ مقام واردات سے کچھ فاصلہ پرپولیس کی تلاشی مہم جاری تھی اور دلچسپ بات یہ ہے کہ ساوتھ زون کی ڈپٹی کمشنر پولیس اسنہا مہرکی نائٹ ڈیوٹی تھی جب شہر میں 3گھنٹوں کے اندر ایک روڈی شیٹر کا قتل اور بنڈلہ گوڑہ میں اقدم قتل کی وارداتیں پیش آئیں۔

یہاں یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ شہر میں جرائم کی جووارداتیں پیش آرہی ہیں ایسا محسوس ہوتاہے کہ سٹی کمشنر پولیس کے سرینواس ریڈی سے پولیس جمعیت کے ارکان کچھ نارض ہیں جس کی وجہ سے پولیس جرائم کے تدارک میں ناکام ہورہی ہے۔

 اب سوال پیدا ہوتا ہے کہ رین بازار پولیس نے توجہ نہیں دی کہ ان کے پولیس اسٹیشن کا ایک روڈی شیٹر اتنی رات کہاں گیاہے اور ساوتھ زون ٹاسک فورس پولیس کی بھی لاپرواہی عیاں ہونی ہے کہ وہ روڈی شیٹر پر نظر رکھنے میں ناکام ہوچکی ہے۔حسب سابق ملزمین نے ٹاسک فورس ساوتھ زون کے آگے خود سپرگی اختیار کرلی۔