آندھراپردیش

حیدرآباد سے آندھرائی ڈرائیوروں کو چلے جانے کی ہدایت نامناسب : پون کلیان

آندھرا پردیش کے ڈپٹی چیف منسٹر پون کلیان، اے پی کے کیاب ڈرائیوروں کی حمایت میں آگئے ہیں جنہیں تلنگانہ کے کیاب ڈرائیورس نے مبینہ طور پر حیدرآباد سے چلے جانے کو کہا ہے۔

امراوتی: آندھرا پردیش کے ڈپٹی چیف منسٹر پون کلیان، اے پی کے کیاب ڈرائیوروں کی حمایت میں آگئے ہیں جنہیں تلنگانہ کے کیاب ڈرائیورس نے مبینہ طور پر حیدرآباد سے چلے جانے کو کہا ہے۔

متعلقہ خبریں
آندھرا پردیش کے کئی مقامات پر موسلادھار بارش
چیف منسٹر کے عہدہ کےلئے کرناٹک کانگریس میں رسہ کشی
حلقہ لوک سبھا کا کیناڈا سے جناسینا امیدوار کے نام کا اعلان
اسکلس یونیورسٹی میں دسہرہ کے بعد کورسس کا آغاز
آندھرا پردیش کے تمام ذخائر آب میں 67 فیصد پانی کا ذخیرہ

پون کلیان نے حکومت تلنگانہ سے مطالبہ کیا کہ وہ انسانی بنیادوں پر اس مسئلہ کو حل کرے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ دونوں ریاستوں کی ترقی اتحاد کے راستہ سے ہی ممکن ہے۔ پون کلیان نے کہا کہ آندھرا پردیش کے کیاب ڈرائیورس سے یہ کہنا کہ وہ حیدرآباد چھوڑ دیں نامناسب اور ناجائز ہے۔

فلمی اداکار سے سیاست داں بنے پون کلیان نے تلنگانہ کے کیاب ڈرائیورس پر زور دیا کہ وہ آندھرا پردیش کے ساتھی ڈرائیوروں کے ساتھ ہمدردی کا رویہ اپنائیں۔ اگر اے پی کے ڈرائیورس، حیدرآباد سے نقل مقام کرتے ہیں تو ان کے2ہزار افراد خاندان کا گزر بسر بہت مشکل ہوجائے گا۔

پون کلیان، اے پی کے ڈرائیورس کی مکمل تائید وحمایت میں کھڑے ہیں جبکہ چند ڈرائیوروں نے ان سے نمائندگی اور انہیں دی گئی نوٹس کے بارے میں بتایا۔ جنا سینا پارٹی کے قائد نے حکومت تلنگانہ پر زور دیا کہ وہ اس مسئلہ کو حل کرنے کیلئے مثبت جواب دے۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے کہا کہ ہر ایک کو اس بات کا احساس ہونا چاہئے کہ آندھرا پردیش اور تلنگانہ دونوں ایک ہی ہیں۔

تلگو کی دونوں ریاستوں کے عوام میں باہمی اتحاد سے ہی ہم ترقی کی راہ پر گامزن ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ ایک بار پھر یہ کہنا چاہتے ہیں کہ آندھرا پردیش کو ترقی کی راہ اپنانا چاہئے اس لئے کہ اگر یہاں ترقی کے مواقع ہوں گے تو آندھرا سے تلنگانہ کو نقل مقامی رک جائے گی جس کے نتیجہ میں مختلف شعبہ جات میں تلنگانہ عوام کو روز گار کے مزید موقع حاصل ہوں گے۔

انہوں نے تلنگانہ کے کیاب ڈرائیورس پر زور دیا کہ وہ مثبت ردعمل کااظہار کرتے ہوئے اپنے بھائیوں اے پی کے ڈرائیوروں کے ساتھ تعاون کریں۔ اے پی کے کیاب ڈرائیوروں نے دفتر جنا سینا پارٹی میں پون کلیان سے ملاقات کی تھی۔ انہیں بتایا کہ ہمیں حیدرآباد میں گاڑیاں چلانے سے روکا جارہا ہے۔

اس لئے اب ہم وہاں رہنے سے قاصر ہیں۔ ان ڈرائیوروں نے انہیں بتایا کہ عہدیداراور کیاب ڈرائیورس، ہمیں ہراساں کررہے ہیں اور اس بنیاد پر ہمیں حیدرآباد سے چلے جانے کیلئے کہہ رہے ہیں کہ 2جون 2024 کے بعدحیدرآباد دونوں ریاستوں کی مشترکہ راجدھانی نہیں رہا ہے۔پون کلیان نے کہا کہ اس بات پر کہ شہر حیدرآباد دونوں ریاستوں کی مشترکہ راجدھانی نہیں رہا، آندھرا پردیش کے کیاب ڈرائیوروں کو شہر سے چلے جانے کی نوٹس دینا اور انہیں حیدرآباد میں کام کرنے نہ دینا کوئی وجہ نہیں ہے۔ یہ مسئلہ2 ہزار خاندانوں کے کسب معاش سے مربوط ہے۔

حیدرآباد میں برسر روزگار آندھرا پردیش کے کیاب ڈرائیوروں کے ایک گروپ نے گزشتہ ماہ اے پی کے وزیر این لوکیش سے نمائندگی کرتے ہوئے اس بات کی شکایت کی تھی کہ دونوں ریاستوں کے مشترکہ صدر مقام کے طور پر حیدرآباد کی میعاد ختم ہونے کے بعد ان حیدرآباد میں ایک بار پھر گاڑیوں کا لائف ٹیکس ادا کرنے پر زور ڈالا جارہا ہے۔ جبکہ وہ متحدہ اے پی میں پہلے ہی لائف ٹیکس ادا کرچکے ہیں۔

مزید ٹیکس ادا کرنے سے وہ مالی طور پر پریشان ہوجائیں گے۔ تلنگانہ کیاب ڈرائیورس کا ایک گوشہ، آر ٹی اے عہدیداروں پر زور دے رہا ہے کہ وہ شہر میں دیگر ریاستوں کی گاڑیوں کو چلانے کی اجازت نہ دے کیونکہ غیر ریاستوں کی گاڑیاں چلانے سے ان کاروزگار متاثر ہورہا ہے۔

a3w
a3w