تلنگانہ میں نظم وضبط کی صورتحال انتہائی خراب، صدرراج نافذ کرنے شرمیلا کا مطالبہ
شرمیلا نے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ پر انانیت میں مبتلا ہوکر آمرانہ حکمرانی کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہاک ہ سارے ملک میں ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کے تیار کردہ دستور پر عمل کیا جارہا ہے۔ تو تلنگانہ میں کے سی آر کے دستور پر عمل ہورہا ہے۔
حیدرآباد: صدر وائی ایس آر تلنگانہ پارٹی وائی ایس شرمیلا نے تلنگانہ میں نظم وضبط کی صورتحال انتہائی خراب ہوجانے کا الزام عائد کیا۔ آج راج بھون میں گورنر ڈاکٹر تمیلی سای سوندرا راجن سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے شرمیلا نے کہا کہ گورنر سے ملاقات کے دوران تعلیمی اداروں میں ریاگنگ کے ناسور پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ تلنگانہ کی حقیقی صورتحال سے واقف کرانے کیلئے ہی گورنر سے ملاقات کی گئی۔ انہوں نے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ پر انانیت میں مبتلا ہوکر آمرانہ حکمرانی کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہاک ہ سارے ملک میں ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کے تیار کردہ دستور پر عمل کیا جارہا ہے۔ تو تلنگانہ میں کے سی آر کے دستور پر عمل ہورہا ہے۔
تلنگانہ میں صرف ایک پارٹی نظام پر عمل کیا جارہا ہے، اپوزیشن جماعتوں کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے، اپوزیشن قائدین پر حملہ کئے جارہے ہیں۔ ریاست میں پولیس کی نہیں چلتی، بی آر ایس کے غنڈے عناصر کا راج ہے۔
انہوں نے گورنر سے حکومت تلنگانہ کو برخاست کرنے اور صدر راج نافز کرنے کا مطالبہ کیا۔ شرمیلا نے کہا کہ شہر میں آوارہ کتوں کے حملہ میں معصوم لڑکے کی جان چلی جاتی ہے اور متاثرہ خاندان کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔
کے سی آر ریاست کے تمام طبقات کے ساتھ دھوکہ کررہی ہے۔جب میں نے عوام کے حق میں آواز اٹھانے کی کوشش کی میرے خلاف انتہائی غیر اخلاقی رویہ اختیار کیا گیا۔ گالی گلوج کی گئی۔ کے سی آر کے خلاف آواز اٹھانے والے ہر شخص کے خلاف ایساء ہی کیا جارہا ہے۔
کیا ریاست کے عوام کو کے سی آر سے گزشتہ 9 سالوں کی کارکردگی کے متعلق سوال کرنے کا حق نہیں ہے؟ آخر ان 9سالوں میں کے سی آر نے کیا ہی کیاہے؟ آج ریاست میں عوام اور سیاسی جماعتوں کو بھروسہ ہی نہیں ہے کہ آیا انتخابات شفاف انداز میں منعقد کئے بھی جاسکیں گے۔
ریاست میں اپوزیشن کا وجود ہی نہیں ہے۔ اس لئے وہ ریاست میں صدر راج نافذ کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ گورنر سے ملاقات کے بعد شرمیلا نے پنجہ گٹہ میں واقع نظامس انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسس پہنچیں اور گذشتہ روز خودکشی کی ناکام کوشش کرنے والی زیر علاج میڈیکو پریتی کی مزاج پرسی کی۔
انہوں نے پریتی کے ساتھ ہوئے واقعات کو شدید ناانصافی قرار دیتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ میں کوئی بھی محفوظ نہیں ہے۔ انہوں نے بیچ سڑک پر وکیل کو قتل کردئیے جانے کے واقعہ کی یاد تازہ کرتے ہوئے کہا کہ وائی ایس وویکا نند ریڈی قتل کیس میں سی بی آئی اپنا کام کررہی ہے اور انہیں اُمید ہے کہ حقائق جلد منظر عام پر آئیں گے۔