حیدرآباد

جی ایچ ایم سی میں خدمات پر مامور موظف ملازمین برخاست

کمشنر جی ایچ ایم سی رونالڈ راس نے حکومت کو رپورٹ روانہ کی ہے کہ 45 ایسے افسران اور ملازمین ہیں جو ریٹائر ہوچکے ہیں اور حکومت کے احکامات کے مطابق جی ایچ ایم سی میں کام کررہے ہیں۔

حیدرآباد: کمشنربلدیہ عظیم تر حیدرآباد رونالڈ راس نے ایسے افسران اور ملازمین جو ریٹائر ہوچکے ہیں لیکن ابھی تک کام کررہے ہیں، کوخدمات سے ہٹا دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ان افسران اور عہدیداروں کو مطلع کر دیا گیا ہے کہ وہ یکم مارچ سے ڈیوٹی پر نہ آئیں۔

متعلقہ خبریں
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
کےسی آر کی تحریک سے ہی علیحدہ ریاست تلنگانہ قائم ہوئی – کانگریس نے عوامی مفادات کوبہت نقصان پہنچایا :عبدالمقیت چندا
ڈاکٹر فہمیدہ بیگم کی قیادت میں جامعہ عثمانیہ میں اردو کے تحفظ کی مہم — صحافیوں، ادبا اور اسکالرس متحد، حکومت و یو جی سی پر دباؤ میں اضافہ
مولانا محمد علی جوہرنے تحریک آزادی کے جوش میں زبردست ولولہ اور انقلابی کیفیت پیدا کیا: پروفیسر ایس اے شکور
اردو اکیڈمی جدہ کے وفد کی قونصل جنرل ہند سے ملاقات، سرگرمیوں اور آئندہ منصوبوں پر تبادلۂ خیال

اس ضمن میں باقاعدہ طور پر احکام جاری کر دے گئے۔ اس فیصلہ کے نتیجے میں 40 سے زائد افراد نے اپنے اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ حکومت نے مختلف محکموں میں ریٹائرڈ ملازمین کی خدمات کو جاری رکھنے کے مسئلہ پر کافی غور و خوص کیا گیا تھا جس کے بعد ہی کئی محکموں میں برسرخدمات موظف افسران کو ہٹا دیا گیا۔

 کمشنر جی ایچ ایم سی رونالڈ راس نے حکومت کو رپورٹ روانہ کی ہے کہ 45 ایسے افسران اور ملازمین ہیں جو ریٹائر ہوچکے ہیں اور حکومت کے احکامات کے مطابق جی ایچ ایم سی میں کام کررہے ہیں۔ حال ہی میں منعقدہ کونسل کے اجلاس میں بھی گورننگ باڈی کے ارکان نے ریٹائرڈ ملازمین کی خدمات جاری رکھنے پر اعتراض کیا تھا۔

 اس کا جواب دیتے ہوئے کمشنر نے اعلان کیا کہ 45 لوگوں کو ہٹا دیا جائے گا۔ اسی ترتیب میں رونالڈ راس نے اہم فیصلہ کیا۔ ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ پارلیمانی انتخابات کے پیش نظر کچھ افسران انتخابی عمل کے اختتام تک کام جاری رکھیں گے۔