حیدرآباد

جی ایچ ایم سی میں خدمات پر مامور موظف ملازمین برخاست

کمشنر جی ایچ ایم سی رونالڈ راس نے حکومت کو رپورٹ روانہ کی ہے کہ 45 ایسے افسران اور ملازمین ہیں جو ریٹائر ہوچکے ہیں اور حکومت کے احکامات کے مطابق جی ایچ ایم سی میں کام کررہے ہیں۔

حیدرآباد: کمشنربلدیہ عظیم تر حیدرآباد رونالڈ راس نے ایسے افسران اور ملازمین جو ریٹائر ہوچکے ہیں لیکن ابھی تک کام کررہے ہیں، کوخدمات سے ہٹا دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ان افسران اور عہدیداروں کو مطلع کر دیا گیا ہے کہ وہ یکم مارچ سے ڈیوٹی پر نہ آئیں۔

متعلقہ خبریں
مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، راجندر نگر کا حقوق ہمسایہ ایکسپو
گچی باؤلی میں حائیڈرا کا بڑا ایکشن، غیرقانونی تعمیرات کا صفایا، ہائی کورٹ کے احکامات پر فوری کارروائی
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس

اس ضمن میں باقاعدہ طور پر احکام جاری کر دے گئے۔ اس فیصلہ کے نتیجے میں 40 سے زائد افراد نے اپنے اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ حکومت نے مختلف محکموں میں ریٹائرڈ ملازمین کی خدمات کو جاری رکھنے کے مسئلہ پر کافی غور و خوص کیا گیا تھا جس کے بعد ہی کئی محکموں میں برسرخدمات موظف افسران کو ہٹا دیا گیا۔

 کمشنر جی ایچ ایم سی رونالڈ راس نے حکومت کو رپورٹ روانہ کی ہے کہ 45 ایسے افسران اور ملازمین ہیں جو ریٹائر ہوچکے ہیں اور حکومت کے احکامات کے مطابق جی ایچ ایم سی میں کام کررہے ہیں۔ حال ہی میں منعقدہ کونسل کے اجلاس میں بھی گورننگ باڈی کے ارکان نے ریٹائرڈ ملازمین کی خدمات جاری رکھنے پر اعتراض کیا تھا۔

 اس کا جواب دیتے ہوئے کمشنر نے اعلان کیا کہ 45 لوگوں کو ہٹا دیا جائے گا۔ اسی ترتیب میں رونالڈ راس نے اہم فیصلہ کیا۔ ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ پارلیمانی انتخابات کے پیش نظر کچھ افسران انتخابی عمل کے اختتام تک کام جاری رکھیں گے۔