تلنگانہ

تلنگانہ میں اندرماں ساڑیوں کی تقسیم انتخابی ضابطہ اخلاق کے سبب روک دی گئی

اس ماہ کی 25 تاریخ کی شام تک دیہی علاقوں میں تقریباً 44 لاکھ ساڑیاں تقسیم کی جا چکی تھیں۔ حکام کے مطابق، اسی شام جب پنچایت انتخابات کا ضابطہ اخلاق نافذ ہوا تو ساڑیوں کی تقسیم کو روک دیا گیا۔ گاؤں میں ابھی بھی مزید 11 لاکھ ساڑیاں تقسیم کرنا باقی ہیں۔

حیدرآباد: تلنگانہ حکومت نے ریاست بھر میں اندرماں ساڑیوں کی تقسیم کو قامی بلدی اداروں کے انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ ہونے کی وجہ سے روک دیا ہے۔

متعلقہ خبریں
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس
گورنمنٹ ہائی اسکول غوث نگر میں ’’نومبر کی عظیم شخصیات‘‘ کے پانچ روزہ جشن کا شاندار اختتام، انعامی تقریب کا انعقاد
لوکل باڈیز انتخابات کے سلسلے میں کانگریس قائد عثمان بن محمد الہاجری کا اہم دورہ


حکومت نے ایک کروڑ خواتین میں ایک کروڑ ساڑیاں تقسیم کرنے کا نشانہ رکھا تھا اور ابتدائی طور پر اس ماہ کی 19 تاریخ سے 9 دسمبر تک مواضعات میں تقسیم کا منصوبہ بنایا تھا۔


اس ماہ کی 25 تاریخ کی شام تک دیہی علاقوں میں تقریباً 44 لاکھ ساڑیاں تقسیم کی جا چکی تھیں۔ حکام کے مطابق، اسی شام جب پنچایت انتخابات کا ضابطہ اخلاق نافذ ہوا تو ساڑیوں کی تقسیم کو روک دیا گیا۔ گاؤں میں ابھی بھی مزید 11 لاکھ ساڑیاں تقسیم کرنا باقی ہیں۔


سوسائٹی فارایلی منیشن آف رورل پاورٹی (ایس ای آر پی) کی سی ای او دیویا نے بتایا کہ پنچایت انتخابات ختم ہونے کے بعد تمام مستحق خواتین میں ساڑیاں تقسیم کر دی جائیں گی۔


ساڑیوں کی تقسیم کے عمل کی وجہ سے مواضعات میں تقریباً 2 لاکھ خواتین، سیلف ہیلپ گروپس میں شامل ہوئی ہیں۔ حکومت نے شہروں اور دیہاتوں میں بھی یکم مارچ سے 8 مارچ تک تقریباً 35 لاکھ خواتین میں ساڑیاں تقسیم کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔