تلنگانہ

جذبات میں ووٹ دے کر استحصالی طاقتوں کی کٹھ پتلی نہ بنیں: کے سی آر

کے سی آر نے مزید کہا کہ ہمارے پاس انتخابات کے اعلان کے بعد سیاسی جھوٹ، ایک دوسرے پر رکیک الزامات ایک دوسرے کو بے وقوف بنانا، حملہ کرنا، گالی گلوج کرنے کا سلسلہ شروع ہوجاتا ہے۔

حیدرآباد: چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے آج کہا کہ جمہوریت کو مضبوط و مستحکم کرنا عوام کے ہاتھوں میں ہے اورووٹ کے ذریعہ بہترین پارٹی اور امیدوار کا انتخاب، جمہوریت کو مستحکم کرنے میں مدد گار ثابت ہو گی۔

متعلقہ خبریں
سکندرآباد کنٹونمنٹ: ضمنی الیکشن کی تاریخ کا اعلان، امیدوار کا انتخاب تمام پارٹیوں کے لئے مسئلہ
میں بلیوں کونہیں بلکہ شیروں کونشانہ بناؤں گا۔چیف منسٹر کے تبصرہ کے بعد بی آر ایس کیڈرمیں ہلچل
سی آئی ایس ایف کا 3300 رکنی دستہ آج سے پارلیمنٹ سیکوریٹی سنبھال لے گا
پلوامہ کے شہیدوں کی بیویوں کا منگل سوتر کس نے چھینا؟ڈمپل یادو
یہ کوئی عام الیکشن نہیں، دستور اور جمہوریت کو بچانا ہے۔ راہول گاندھی کا پارٹی کارکنوں کے نام ویڈیو پیام

حلقہ اسمبلی جنگاؤں کے چریال منڈل میں ہفتہ کے روز پارٹی امیدوار پی راجیشور ریڈی کی تائید میں منعقدہ جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کے سی آر نے کہا کہ آزادی کے 75 سال بعد بھی ملک میں جمہوریت کو اتنا استحکام نہیں ملا جتنا ملنا چاہئے تھا۔

 آج بھی عوام کا بڑا طبقہ جذبات میں بہہ کر اپنے مفادات کو قربان کرتے ہوئے استحصالی قوتوں کے ہاتھوں میں کٹھ پتلی بنا ہوا ہے۔ عوام کو ہاتھوں میں ووٹ کی شکل میں ایک بہترین ہتھیار جس کا درست استعمال نہ صرف ان کی بلکہ ان کی نئی نسلوں کے مستقبل کو تابناک بناسکتا ہے اور استحصالی طاقتوں کے منہ پر کرارا طمانچہ رسید کیا جاسکتا ہے۔

 کے سی آر نے کہا کہ ووٹ کسی دوست، رشتہ دار، محلہ کے بزرگ یا سیاسی قائدین کی باتوں میں آکر استعمال کرنے والا ہتھیار نہیں ہے بلکہ کافی غور وخوض کرنے اپنے اور اپنے آنے والی نسلوں کے مفادات کی تکمیل کی فکر کرتے ہوئے اس کا استعمال کرنا چاہئے۔

 کے سی آر نے مزید کہا کہ ہمارے پاس انتخابات کے اعلان کے بعد سیاسی جھوٹ، ایک دوسرے پر رکیک الزامات ایک دوسرے کو بے وقوف بنانا، حملہ کرنا، گالی گلوج کرنے کا سلسلہ شروع ہوجاتا ہے۔

 جلسہ عام منعقد کرتے ہوئے عوام کو بتایا جاتا ہے کہ یوم رائے دہی میں آپ کی کافی اہمیت ہے اور رائے دہندگان اس دکھاوے کی اہمیت پر ناز کرتے ہوئے ان سیاسی جماعتوں کے باتوں میں آجاتے ہیں۔ اس رجحان کو ختم کرنا ہے اور آہستہ آہستہ عوام کو بے وقوف سمجھنے کا طریقہ ختم ہوجائے گا۔

کے سی آر نے کہا کہ انتخابات میں عوام کو سیاسی جماعتوں کی صلاحیت، کارکردگی، ہماری ضروریات  اور مستقبل کو نظر میں رکھتے ہوئے ووٹ دینا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے 60سالوں تک ہمارا استحصال کیا، ہم کو صرف ووٹ بینک کی طرح استعمال کیا۔

 مسلسل استحصال کی وجہ سے عوام کو اپنے خوابوں کی ریاست تلنگانہ کے حصول کیلئے سڑکوں پر آنا پڑا۔ بی آر ایس کی قیادت اور عوام کے تعاون سے14 سالہ جدوجہد رنگ لائی۔ تلنگانہ تشکیل پایا مگر مرکز کی بی جے پی حکومت نے تلنگانہ کے ساتھ امتیازی رویہ اختیار کیا۔

 قدم،قدم پر ناانصافی کی۔ اس جماعت کے پاس فرقہ وارانہ منافرت پھیلا نے، نفرت پر مبنی سیاست کرنے کے علاوہ کوئی کام نہیں ہے۔ اس کے باوجود ہم نے خوابوں کی ریاست تلنگانہ کو اپنے وسائل سے ترقی دی، آج دس سال بعد تلنگانہ ملک کی سب سے ترقیافتہ، خوشحال ریاست ہے۔

ہم کو ترقی اور خوشحالی کے عمل کو جاری رکھنا ہے۔ اس کیلئے بی آر ایس کو عوام کا تعاون درکار ہے۔ عوام کے سامنے بی آر ایس کی کارکردگی کا شاندار ریکارڈ موجود ہے۔

ہم نے پسماندہ علاقہ تلنگانہ کو ترقیافتہ اور خوشحال بنادیا۔ ہمارے امیدوار عوام کی خدمت کو اپنے لئے اعزاز تصور کرتے ہیں۔ اس لئے میری عوام سے خواہش ہے کہ حلقہ اسمبلی جنگاؤں سے بی آر ایس امیدوار پی راجیشور ریڈی کو بھاری اکثریت سے کامیاب بنائیں۔ اس کے علاوہ ریاست میں تمام حلقوں پر بی آر ایس کے امیدواروں کو کامیاب بناتے ہوئے ریاست میں اپنی حکومت بنانے میں مدد کریں۔

a3w
a3w