حیدرآباد

اسرائیل کے تیار کردہ اشیاء کا استعمال نہ کریں: مشتاق ملک

صدر تحریک مسلم شبان محمد مشتاق ملک نے ریاست تلنگانہ اور حیدرآباد کے عوام سے درخواست کی کہ وہ اسرائیل کے تیار کردہ اشیاء کا استعمال نہ کریں۔

حیدرآباد: صدر تحریک مسلم شبان محمد مشتاق ملک نے ریاست تلنگانہ اور حیدرآباد کے عوام سے درخواست کی کہ وہ اسرائیل کے تیار کردہ اشیاء کا استعمال نہ کریں۔

متعلقہ خبریں
سی اے اے، این آر سی کے خلاف شہر حیدرآباد کا ملین مارچ احتجاج تاریخی : محمد مشتاق ملک
بی آر ایس قیادت کانگریس حکومت کو نقصان پہنچانے کوشاں : تحریک مسلم شبان کا اجلاس
موت، تباہی اور غصہ کے درمیان غزہ میں خون سے رنگی عید
فلسطینی فوٹو جرنلسٹ نے فرانس کا بڑا انعام ’فریڈم پرائز‘ جیت لیا
اسرائیل بین الاقوامی عدالتِ انصاف کے تمام فیصلوں پر جلد عمل درآمد کرے: ترکیہ

جس طرح فتح مکہ کے بعد مکہ سے بتوں کو سڑکوں پر پھینکا گیا تھا اس طرح وہ اپنے گھروں سے اسرائیل کے پراڈکٹس کو نکال کر باہر پھینکیں۔ آج تحریک مسلم شبان کی جانب سے ”بازیابی قبلہ اول بیت المقدس وارض فلسطین“ کے عنوان پر مدینہ ایجوکیشن سنٹر میں جلسہ عام منعقد کیا گیا تھا۔

محمد مشتاق ملک نے اس جلسہ کی صدارت کی۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان اسرائیل کے پراڈکٹس استعمال کرکے اسے فائدہ پہونچا رہے ہیں۔ ایک پیسہ بھی اسرائیل کو جائے گا تو انہیں روز محشر میں اللہ کے پاس جواب دینا پڑے گا۔

انہوں نے مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ یہ پیغام اپنے دوست احباب‘ رشتہ دار اور دیگر تک پہونچائیں کہ انہیں اسرائیل کا پراڈکٹس استعمال نہیں کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں ہم اپنے غم وغصے کا اظہار اسرائیل کے خلاف صرف اس کے پراڈکٹس کا استعمال نہ کرکے ہی کرسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 14 مئی 1948 کو اسرائیل کا قیام عمل میں آیا تھا۔ اس کے مظالم کے خلاف ہم نے آج فلسطین کی تائید میں جلسہ عام منعقد کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کے شرائط اور اسرائیل کے شرائط سے یہ جنگ نہیں رک سکتی۔ ناٹو اسرائیل 7 ماہ سے طویل جنگ لڑرہے ہیں۔ انہوں نے صرف 6 یوم میں غزہ پر قبضہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

اب تک ان کا قبضہ نہیں ہوسکا۔ حماس اور فلسطینیوں نے جنگ جیت لی ہے۔ اسرائیل اور اس کے حمایتیوں کی شکست ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان 1948 سے مودی گورنمنٹ سے قبل تک فلسطین کی حمایت کرتا رہا ہے جبکہ مودی حکومت کی پالیسی فلسطین کے لئے واضح نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک اور تلنگانہ کے مسلمان فلسطین کے عوام کے ساتھ ہیں۔ وہ ان سے ہورہی ناانصافی کے خلاف آواز اٹھائیں گے۔ ڈپٹی قونصل جنرل ایران متعینہ حیدرآباد آعا محمد شا رخی نے کہا کہ اسرائیل نے غزہ میں تقریباً 35 ہزار بے گناہ فلسطنیوں کا قتل کیا ہے۔

ان میں 15 ہزار معصوم بچے اور 10 ہزار خواتین شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی جارہی ہے۔ امریکہ اور دیگر یوروپی ممالک انسانی حقوق کی بات کرتے ہیں کیا انہیں اسرائیل کی جانب سے فلسطین کے عوام کے خلاف کئے جارہے ظلم وزیادتی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی دکھائی نہیں دے رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ ودیگر ممالک میں اسرائیل کے ظلم کے خلاف اور فلسطین کی تائید میں طلبہ اور دیگر افراد احتجاج کررہے ہیں جس میں ریسرچ اسکالر بھی شامل ہیں۔ کانگریس کے رکن اسمبلی رام موہن ریڈی نے کہا کہ وہ اسرائیل کی جانب سے فلسطین کے نہتے مسلمانوں پر کی جارہی بمباری کی مذمت کرتے ہیں۔

اس بمباری میں خواتین اور معصوم بچے اور دیگر کو شہیدکیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی بربریت ظلم وزیادتی کا جلد خاتمہ ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ لوک سبھا کے انتخابی نتائج کے بعد دہلی کا دورہ کرکے اس مسئلے پر کانگریس ہائی کمان کو توجہ دلائیں گے۔ کانگریس ہمیشہ فلسطین کے عوام کی تائید کرتی رہی ہے۔

جلسہ کو مخاطب کرنے والوں میں اسلامیہ فاؤنڈیشن کے نمائندے ناظم الدین فاروقی‘ مفتی عبدالستار‘ حامد علی‘ مولوی جعفر حسین‘ مقیم الدین یاسر ودیگر شامل ہیں۔ جلسہ کا آغاز کمسن طالب علم حسن کی قرأتِ کلامِ پاک سے ہوا‘ کنوینر حیدرآباد تحریک مسلم شبان مجاہد مشتاق نے کارروائی چلائی اور شکریہ ادا کیا۔

a3w
a3w