مشرق وسطیٰ
ٹرینڈنگ

الشفاء ہاسپٹل کے ڈاکٹر حمام اللّٰہ اسرائیلی بمباری میں افراد خاندان کے ساتھ شہید

الشفاء اسپتال سے وابستہ ڈاکٹر حمام اللّٰہ اسرائیلی بمباری میں اہلِ خانہ سمیت شہید ہوگئے، چھتیس سالہ ڈاکٹر حمام اللّٰہ نے اسرائیلی دھمکیوں کی پرواہ کیے بغیر زخمی فلسطینیوں کے علاج کو ترجیح دی۔

غزہ: الشفاء اسپتال سے وابستہ ڈاکٹر حمام اللّٰہ اسرائیلی بمباری میں اہلِ خانہ سمیت شہید ہوگئے، اپنے آخری انٹرویو میں شہید ڈاکٹر نے کہا تھا کہ مریضوں کو چھوڑکر نہیں جاوں گا،انہیں میری ضرورت ہے۔ تفصیلات کے مطابق غزہ میں صورتحال بد سے بدتر ہورہی ہے اور مریضوں کو تنہا نہ چھوڑنے والے ڈاکٹر بھی شہید ہورہے ہیں۔

متعلقہ خبریں
”بھارت میراپریوار۔ میری زندگی کھلی کتاب“:مودی
اسرائیلی حملہ میں لبنان میں 20 اور شمالی غزہ میں 17 جاں بحق
غزہ پر اسرائیلی بمباری میں 40 افراد شہید
غزہ کو 3 حصوں میں تقسیم کرکے شمالی حصہ اسرائیل میں شامل کرنے کا منصوبہ
روسی صدر کی مشرق وسطیٰ میں تنازعات کے خاتمے میں مدد کی پیشکش

الشفاء اسپتال سے وابستہ ڈاکٹر حمام اللّٰہ اسرائیلی بمباری میں اہلِ خانہ سمیت شہید ہوگئے، چھتیس سالہ ڈاکٹر حمام اللّٰہ نے اسرائیلی دھمکیوں کی پرواہ کیے بغیر زخمی فلسطینیوں کے علاج کو ترجیح دی۔ اپنے آخری انٹرویو میں شہید ڈاکٹر نے کہا تھاکہ مریضوں کو چھوڑکر نہیں جاؤں گا،انہیں میری ضرورت ہے۔

خیال رہے الشفااسپتال میں اسرائیلی فورسز کا دھاوا برقرارہے، اسرائیلی فورسز نےمسلسل چوتھے روز بھی الشفا اسپتال پرقبضہ کررکھا ہے۔ اقوام متحدہ کےمطابق ایک ہفتے میں بجلی نہ ہونے سےالشفا اسپتال میں چار بچوں سمیت چالیس مریض جان سے گئے، الشفا اسپتال کے منیجر کا کہنا ہےکہ ہم تباہ ہورہے ہیں، جنگ روکی جائے۔

واضح رہے عالمی برادری غزہ میں تینتالیسویں روز بھی اسرائیلی بمباری روکنے میں ناکام ہے، رات بھراسرائیلی فورسزغزہ کی پٹی پر بم برساتی رہیں۔ خان یونس میں بمباری سےمزیدچھبیس فلسطینی شہید ہوگئے، جس میں اکثریت بچوں کی تھی جبکہ النصرت میں رہائشی عمارت پر بمباری کی گئی ، جس میں بیس فلسطینی شہیدہوئے اور ہزاروں افراد ملبے تلےدب گئے۔

غزہ پر اسرائیل کی بمباری اور زمینی حملوں میں اب تک کم از کم 12,000 فلسطینی جانیں کھو چکے ہیں، جن میں 5,000 بچے اور 3,300 خواتین شامل ہیں، جب کہ 30 ہزار زخمی ہوئے اور 3750 لا پتا ہیں۔