مندر کوایک سوکروڑ روپے کا چیک دینے والے بھکت کے اکاؤنٹ میں صرف 17 روپئے
چیک سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ بھکت وشاکھاپٹنم کی ایک شاخ کا کھاتہ دار ہے۔ مندر کمیٹی کے عہدیداروں کو ہنڈی سے یہ چیک ملاتھا انہوں نے اس چیک کواگزیکٹیو آفیسر کے پاس لئے گئے جہاں انہیں اس میں کچھ گڑبڑمحسوس ہوئی۔
وشاکھاپٹنم: آندھراپردیش میں ایک بھکت نے سمہا چلم میں واقع وراہالکشمی نرسمہا سوامی مندر کی ہنڈی میں ایک سوکروڑروپے کاچیک جمع کرایا جب مندر کے عہدیدار اس چیک کومتعلقہ بینک روانہ کیاتو وہ یہ جان کر حیرت رہ گئے کہ بھکت کے اکاؤنٹ میں صرف 17 روپے ہیں۔
چیک کی فوٹوسوشل میڈیا کے مختلف پلاٹ فامس پر آج تیزی کیساتھ وائرل ہوگئی۔اس چیک پر بوڈے پلی رادھاکرشنا راؤ کی دستخط ہے۔ اس بھکت نے چیک پر تاریخ بھی تحریر نہیں کی اور یہ چیک کوٹاک مہندرا بینک کا ہے۔
چیک سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ بھکت وشاکھاپٹنم کی ایک شاخ کا کھاتہ دار ہے۔ مندر کمیٹی کے عہدیداروں کو ہنڈی سے یہ چیک ملاتھا انہوں نے اس چیک کواگزیکٹیو آفیسر کے پاس لئے گئے جہاں انہیں اس میں کچھ گڑبڑمحسوس ہوئی۔
انہوں نے عہدیداروں سے کہاکہ وہ اس چیک کو متعلقہ بینک کے پاس روانہ کردیں تاکہ اس با ت کا پتہ چلایاجائے کہ ایک سوکروڑ روپے کے عطیہ کاچیک اصلی ہے یا نہیں۔بینک حکام نے مندر کمیٹی کو مطلع کیاکہ جس شخص نے یہ ایک سوکروڑ روپے کا چیک دیا ہے‘اس کے اکاؤنٹ میں صرف17 روپے ہیں۔
مندر کمیٹی کے عہدیدار‘اس عطیہ دہندہ کی شناخت کیلئے بینک حکام سے تحریری درخواست کر نے پرمنصوبہ پرغورکررہے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ اگرعطیہ دہندہ کا مقصد مندر کمیٹی کو دھوکہ دینا تھا توپھرعہدیداراس بھکت کیخلاف چیک باونس کیس درج کرانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
اس عطیہ دہندہ کے اقدام پر سوشل میڈیاپردلچسپ تبصرے ہورہے ہیں۔ انٹرنیٹ کے چند صارفین نے تحریر کیا کہ اس بھکت نے خودکی تباہی کا سامان پیدا کرلیاہے۔