Uncategorized

الیکشن کمیشن دھوکہ دہی کرنے کی اجازت دے رہا ہے۔ ہمارے پاس 100 فیصد ٹھوس ثبوت موجود۔ راہول گاندھی کا الزام (ویڈیو)

کانگریس قائد راہول گاندھی نے جمعرات کے روز کہا کہ ان کی پارٹی کے پاس ”100فیصد ٹھوس ثبوت“ موجود ہے کہ الیکشن کمیشن نے کرناٹک کے ایک اسمبلی حلقہ میں دھوکہ دہی کرنے کی اجازت دی تھی۔

نئی دہلی (پی ٹی آئی) کانگریس قائد راہول گاندھی نے جمعرات کے روز کہا کہ ان کی پارٹی کے پاس ”100فیصد ٹھوس ثبوت“ موجود ہے کہ الیکشن کمیشن نے کرناٹک کے ایک اسمبلی حلقہ میں دھوکہ دہی کرنے کی اجازت دی تھی۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ اگر انتخابی نگراں ادارہ یہ سمجھتا ہے کہ وہ اس غلطی کا خمیازہ نہیں بھکتے گا تو   یہ اس کی غلط فہمی ہے، کیونکہ ہم آپ کو پکڑنے آرہے ہیں۔ راہول گاندھی نے الزام لگایا کہ الیکشن کمیشن ویسے کام نہیں کررہا ہے جس طرح الیکشن کمیشن آف انڈیا کو کرنا چاہئے۔

بہار میں جاری ووٹر لسٹ پر خصوصی جامع نظرثانی اور آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو کی جانب سے بہار اسمبلی انتخابات کے بائیکاٹ کی مبینہ اپیل پر راہول گاندھی نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ان کی پارٹی کے پاس یہ 100 فیصد ٹھوس ثبوت موجود ہے کہ الیکشن کمیشن کرناٹک کی ایک سیٹ پر دھوکہ دہی کرنے کی اجازت دے رہا ہے۔

لوک سبھا میں قائد اپوزیشن نے کہا کہ جب ہم آپ کو یہ ثبوت بتانے کا فیصلہ کریں گے تو یہ 90 فیصد نہیں بلکہ 100 فیصد ثبوت ہوگا۔ ہم نے صرف ایک حلقہ کا جائزہ لیا اور ہمیں اس کا پتہ چلا۔ مجھے پورا یقین ہے کہ ہر حلقہ میں یہ ڈرامہ رچا جارہا ہے۔ ہر حلقہ میں رائے دہندوں کے ناموں کا اضافہ کیا جارہا ہے یا ان کے نام نکالے جارہے ہیں۔ نئے رائے دہندوں کو جن کی عمر 18 سال سے زیادہ ہے، انہیں بھی شامل کیا جارہا ہے۔

اسی لئے ہم نے انہیں پکڑلیا۔ میں الیکشن کمیشن کو یہ پیام دینا چاہتا ہوں کہ اگر آپ یہ سمجھتے ہیں کہ اس غلطی کی سزا نہیں ملے گی اور آپ کے عہدیدار بچ جائیں گے تو یہ آپ کی غلط فہمی ہے۔ آپ کو اس غلطی کے نتائج بھگتنے ہوں گے کیونکہ ہم آپ کو پکڑنے آرہے ہیں۔ راہول گاندھی نے پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطہ میں نامہ نگاروں کو یہ بات بتائی۔

انہوں نے کہا کہ وہ الیکشن کمیشن کو واضح طور پر بتائیں گے کہ ووٹوں کی چوری کی جارہی ہے۔ انہوں نے یہ تبصرہ اس پس منظر میں کیا ہے کہ بہار میں ووٹر لسٹ پر جاری خصوصی نظرثانی (ایس آئی آر) مہم کے دوران گھر گھر سروے میں عہدیداروں کو پتہ چلا ہے کہ زائداز 52لاکھ رائے دہندے اپنے پتوں پر موجود نہیں ہیں۔