یوروپ

سوئٹزرلینڈ میں اردغان کا پتلہ اور ترکیہ پرچم کو جلادیا گیا

سوئٹزرلینڈ بھر میں ہزاروں لوگوں کی طرف سے منعقدہ "فیمنسٹ سٹرائیک" میں دراندازی کرتے ہوئے، گروپ نے بینک کے سامنے"اردغان کو ہلاک کرو نامی بینر بھی کھول رکھا تھا۔

زیورخ: سوئٹزرلینڈ کے شہر زیورخ میں صدر رجب طیب اردغان اور ترک پرچم کو نشانہ بنانے والی اشتعال انگیزی کی گئی ہے۔ زیورخ میں یو بی ایس بینک کے سامنے "زیورخ ریوولیوشنری اسٹرائیک کلیکٹو” نامی گروپ کی جانب سے صدر ایردوان کے پتے اور ترکیہ کےپرچم کو نذر آتش کردیا گیا۔

متعلقہ خبریں
صدر جمہوریہ کا آج دورہ، نلسار کے کانوکیشن میں شرکت متوقع
رئیل اسٹیٹ ونچرکی آڑ میں چلکور کی قطب شاہی مسجد کو شہید کردیاگیا: حافظ پیر شبیر احمد
جمعہ کی نماز اسلام کی اجتماعیت کا عظیم الشان اظہار ہے: مولانا حافظ پیر شبیر احمد
راہل نے خط لکھ کر مرمو سے اگنی ویر اسکیم میں مداخلت کرنے کا مطالبہ کیا
حیدرآباد کرکٹ اسوسی ایشن کے انتخابات

سوئٹزرلینڈ بھر میں ہزاروں لوگوں کی طرف سے منعقدہ "فیمنسٹ سٹرائیک” میں دراندازی کرتے ہوئے، گروپ نے بینک کے سامنے”ایردوان کو ہلاک کرو نامی بینر بھی کھول رکھا تھا۔

اس گروپ نے، جس نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر بینر اورایردوان کے پتلے کو نذر آتش کرتے ہوئے دکھا گیا ہے۔ حاصل کردہ معلومات کے مطابق سوئس پولیس کا موقف تھا کہ یہ کارروائی ان کے علم میں لائے بغیر کی گئی ہے۔ برن میں ترک سفارت خانے اور زیورخ میں قونصلیٹ جنرل کے مطابق سوئس وفاقی حکام کے سامنے اشتعال انگیزی کی یہ کوششیں کی گئی ہیں۔

25 مارچ 2017 کو سوئٹزرلینڈ کے دارالحکومت برن میں فیڈرل پارلیمنٹ کی عمارت کے سامنے پارلیمنٹ سکوائر میں منعقد ہونے والی ریلی میں Kill Erdogan” تحریر کیا گیا تھا ۔ بینر کھولنے والے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا اور 18 جنوری 2022 کو شروع ہونے والے مقدمے میں جج نے 9 مارچ کو 4 ملزمان کو بری کرنے کا فیصلہ سنایا۔

اگست میں، برن چیف پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر کے ترجمان نے اعلان کیا کہ برن ڈسٹرکٹ کورٹ کے سامنے کیس میں بریت کے فیصلے پر اعتراض کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں اپیل کی گئی۔