حیدرآباد

بچوں کے لئے مکاتب کا قیام نہایت ضروری: مولانا سید محمود اسعد مدنی

جمعیتہ علماء تلنگانہ کے اراکین عاملہ ومنتظمہ کا مشاورتی اجلاس زیر صدرات مولانا حافظ پیر شبیر احمد صدر جمعےۃ علماء تلنگانہ وآندھراپردیش گولڈن‘پالیس ٹولی چوکی میں منعقد ہوا۔

حیدرآباد: جمعیتہ علماء تلنگانہ کے اراکین عاملہ ومنتظمہ کا مشاورتی اجلاس زیر صدرات مولانا حافظ پیر شبیر احمد صدر جمعےۃ علماء تلنگانہ وآندھراپردیش گولڈن‘پالیس ٹولی چوکی میں منعقد ہوا۔

قاری محمد ہونس علی خان سکریٹری جمعےۃ علماء گریٹر حیدرآباد کی قرأت کلا م پاک حافظ افسر خان بودھن کی نعت سے آغاز ہوا۔ اجلاس کے آ غاز پر ریاستی جمعےۃ علماء کے صدرحافظ پیر شبیر احمد کے ہاتھوں جمعےۃ علماء ہند کا پرچم لہرایا گیا جس طرح ہر تنظیم کے بنیادی نظریات ہوتے ہیں ایسے ہی جمعےۃ علماء ہند کا بھی اپنا نظریہ ہے۔

جمعےۃ علماء کا بنیادی نظریہ جس پر اس تنظیم کو زائد از ایک سو سال قبل قائم کیا گیا تھا وہ ہے قوم و ملت کی دینی‘ ملی‘ شرعی اور سماجی رہنمائی کرنا۔ ہمیں بار بار اپنے نظریات کا محاسبہ کرتے رہنا چاہیے کہ آیا ہم اپنے نظریات اور اصولوں سے کہیں منحرف تو نہیں ہورہے ہیں یا کوئی اور چیزیں ہمارے نظریات میں شامل تو نہیں ہورہی ہیں؟۔

تنظیم کے قائم کرنے والے اور اس کے چلانے والوں نے جن نظریات کو ہمیں وراثت میں دیا ہے اس پر ہمیں کاربند رہنے کی ضرورت ہے۔ اگر کچھ نئی چیزیں شامل ہورہی ہیں اور وہ اس وقت حالات کے متقاضی بھی ہیں تو پھر تو ٹھیک ہے ورنہ ذمہ داروں کے لیے ایک چیلنج بن جاتا ہے کہ پہلے اپنے نظریات کو درست کریں پھر اپنے کام پر استقامت کے ساتھ لگے رہیں۔

ان خیالات کا اظہار مولانا سید محمود اسعد مدنی نے شہر حیدرآباد کے ٹولی چوکی میں منعقدہ جمعےۃ علماء تلنگانہ کی مجلس عاملہ و منتظمہ کے اجلاس میں ذمہ داران سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مولانا نے کہا کہ ذیلی یونٹیں خدمات کا اصل کردار ہوتی ہیں۔ صوبائی اور ضلعی ذمہ داران کا کام محض کوارڈینیشن (نگرانی)کا ہوتا ہے۔

خدمات انجام دینے کی اصل ذمہ داری ذیلی اکائیوں پر ہوتی ہے۔اور یہاں پر ذمہ داروں کا اصل امتحان ہوتا ہے کہ کیا وہ اپنے اس مقصد میں کامیاب بھی ہیں یا نہیں؟۔مولانا نے اس موقع پر بچوں کے لیے مکاتب کے قیام کو نہایت ضروری بتلاتے ہوئے کہا کہ کام کا اصل میدان اور ملک و ملت کا مستقبل یہ بچے ہیں جن کو مکاتب کی تعلیم دینا اس وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔

مولانا نے کہا کہ آپ فتنوں کے تعاقب‘ارتداد سے متعلق شعور بیداری‘منشیات کی لت میں ملوث نوجوانوں کو راہِ راست پر لانے اور مجموعی اعتبار سے پائی جانے والی گندگیوں کو دور کرکے صالح معاشرہ کی تشکیل کے لیے اس وقت جو کوششیں ہورہی ہیں ان میں مکاتب کا قیام بنیادی اور اہم کام ہے۔فی زمانہ بچوں کی دینی تعلیم سے دوری ہی بچوں کو جہالت کے ساتھ ساتھ غلط عادتوں کی طرف مائل کررہی ہے۔

مولانا نے دو ٹوک کہا کہ اگر مکاتب کے قیام میں کوئی یونٹیں تساہل سے کام لیتی ہیں اور جن اضلاع میں جمعےۃ کے ذمہ داروں نے مکاتب کو قائم نہیں کیا ہے تو سمجھ لیجیے کہ وہ یونٹ بے روح اور مردہ ہے۔ مولانا نے کہا کہ اس وقت خود کفیل مکاتب کا قیام ضروری ہے۔

مولانا مدنی نے دینی مدارس کے ذمہ داروں کو بھی خود کفیل مدارس چلانے کی ترغیب دی اور کہا کہ اگر مساجد کی سطح سے مکاتب کے لیے صحیح طور پر محنت شروع کی جائے تو مدارس کے لیے یہیں بچوں کی ایک بڑی تعداد مل جائے گی۔ آپ کو ملک کی دوسری ریاستوں سے بچوں کو لاکر مدارس چلانے کی ضرورت ہی نہیں پڑے گی۔ مولانا سخت الفاظ میں کہا کہ اس وقت مدارس کو مقامی بچوں سے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت چائلڈ پروٹیکشن کی ٹیمیں مدارس کا سروے شروع کرنے والی ہے۔ ذمہ داران کے اس اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا مدنی نے کہا کہ اس وقت مسلمانوں میں اوقافی جائیدادوں سے متعلق بالکل شعور نہیں ہے۔

وہ ہمیشہ اس مسئلہ میں غفلت سے کام لیتے ہیں حالاں کہ یہ اوقافی اراضیات مسلمانوں کے آبا و اجداد کی وراثت ہیں اس کا صحیح استعمال ہوگا تو ملی کاز میں بہت معاون بنے گا لیکن المیہ یہ ہے کہ پورے ملک میں اس وقت اوقافی جائیدادوں پر سیاسی لیڈران‘ بلڈرس اور ڈیولپرس کی ایک بڑی تعداد قابض ہوچکی ہے۔ بہت آسانی سے ملت کا یہ اثاثہ چند شرپسند عناصر کے ہاتھوں کوڑیوں کے دام میں فروخت کردیا جارہا ہے۔

بڑی شرم کی بات تو یہ ہے کہ ان معاملات میں اکثر مسلمان ہی ملوث ہیں۔ مولانا نے کہا کہ ان جائیدادوں کا ضلعی اعتبار سے سروے کرکے رپورٹ جمع کی جائے اور مقامی طور پر شعور بیدار کرکے اس کے خلاف آواز اٹھانے کی ضرورت ہے۔ وقف پروٹیکشن کے عنوان سے اجلاسِ عام منعقد کرکے عوام کی ایک بڑی تعداد کو بھی متوجہ کیا جاسکتا ہے۔

اس موقع پر مولانا مدنی نے غیر مسلموں کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کی بھی ترغیب دیتے ہوئے کہا کہ حالات چاہے جو بھی ہوں ہم کو غیر مسلموں کے ساتھ تعلقات بنائے رکھنا چاہیے ان سے کنارہ کشی کرکے ہمیں الگ تھلگ رہنے کے بجائے ان سے دوستی کے ہاتھ بڑھانے کی ضرورت ہے۔

حافظ پیر خلیق احمد صابر جنرل سکریٹری نے پروگرام کی کارروائی چلائی اور مولانا محمود مدنی کے خطاب سے قبل جمعےۃ علماء کی کارکردگی پر روشنی ڈالتے ہوئے ضلعی صدور کو اہم باتوں کی طرف توجہ دلائی۔ تلنگانہ کے تمام اضلاع کے صدور و نظمائے اعلی نے اپنے اپنے علاقے کی متاثر ثر کن کارگزاری رپورٹ پیش کی۔

مولانا سید احسان الدین قاسمی نائب صدر جمعےۃ علماء تلنگانہ کی دعاء پر پروگرام اختتام پذیر ہوا۔مولانا سید مصباح الدین حسامی صدر جمعےۃ جمعےۃ علماء حلقہ ٹولی چوکی حافظ محمد عمر محی الدین جنرل سکریٹری جمعےۃ علماء حلقہ ٹولی چوکی نے شرکاء اجلاس کا شکریہ ادا کیا۔تلنگانہ کے اضلاع کے صدور نظمائے اعلی ذمہ داران اور کم بیش 250 سے زائد ارکان منتظمہ نے شرکت کی۔

a3w
a3w