تلنگانہ

تلنگانہ میں ڈبل انجن کی سرکار کا قیام یقینی:بنڈی سنجے

بنڈی سنجے نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ ساراملک مشاہدہ کررہا ہے۔ کس طرح کے سی آر کی حکومت میں بدعنوانیاں ہورہی ہیں۔ انہوں نے کے سی آر کے خاندان پر تلنگانہ کے عوام کی دولت لوٹنے کا بھی الزام عائد کیا۔

حیدرآباد: بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری رکن پارلیمنٹ بنڈی سنجے نے کہاکہ تلنگانہ میں بی جے پی کی ڈبل انجن سرکار کا قیام یقینی ہے۔ یہ سرکار، بی آر ایس کی کارکو ناکارہ بنادے گی۔

متعلقہ خبریں
پون کلیان کے بیان کی مکمل حمایت: بنڈی سنجے
قبائلی و اقلیتی پسماندگی پر توجہ دینے حکومت کی ضرورت: پروفیسر گھنٹا چکراپانی
محبوب نگر میں راجیو یوا وکاسم اسکیم کے تحت خود روزگار کے لیے درخواستوں کی آخری تاریخ 14 اپریل مقرر
زمین کے مسائل کا حل اب ایک کلک پر: بھو بھارتی پورٹل کی رونمائی جلد
ریاستی جمعیتہ علماء تلنگانہ کا نئے وقف ترمیمی قانون پر شدید اعتراض، قانونی جدوجہد جاری رکھنے کا اعلان

 بنڈی سنجے نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ ساراملک مشاہدہ کررہا ہے۔ کس طرح کے سی آر کی حکومت میں بدعنوانیاں ہورہی ہیں۔ انہوں نے کے سی آر کے خاندان پر تلنگانہ کے عوام کی دولت لوٹنے کا بھی الزام عائد کیا۔ او رکہا کہ علیحدہ ریاست تلنگانہ کے قیام کے بعد کے سی آر کے خاندان کی دولت میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔

 آئندہ انتخابات میں کے سی آر کے خاندان پر امکانی شکست کا خوف طاری ہوگیا ہے۔ اس لئے وہ کانگریس کو اپنا دشمن بتا رہے ہیں جبکہ بی آر ایس کی دہلی میں کانگریس اور ایم آئی ایم سے دوستی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے عوام اگر کانگریس کو ووٹ دیں گے تو یہ ووٹ بی آر ایس کے لئے ہی فائدہ مند ہوگا۔

 کانگریس کے امیدوار الیکشن جیتنے کے بعد دوبارہ بی آر ایس میں شامل ہوجائیں گے۔انہوں نے کہا کہ بی آر یس حکومت نے گذشتہ 9سال کے دوران، آر ٹی سی ملازمین کے مسائل حل نہیں کئے۔ اب انتخابات آر ہے ہیں چیف منسٹر کے سی آر نے آر ٹی سی ملازمین کو حکومت میں ضم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

 انہوں نے کہا کہ بی آر ایس دور حکومت میں انٹر میڈیٹ کے جوابی پرچوں کی جانچ کی غلطیوں سے کئی ہونہار طلبہ ناکام ہوگئے،ناکامی سے کئی طلبہ نے خودکشی کرلی تھی۔ اس کا ذمہ دار کون ہے؟۔ اس کے بارے میں حکومت کے پاس کوئی جواب نہیں ہے۔

 سرکاری اعلامیہ 317 سے کسانوں، نوجوانوں اور دیگر نے نقصان اٹھایا۔ ریاستی حکومت سرکاری ملازمین کو وقت پر تنخواہیں ادا نہیں کرپارہی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ مرکزی حکومت کی اسکیمات کو ریاست میں نافذ کرنے کیلئے حکومت کیوں تعاون نہیں کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 24 گھنٹے برقی سربراہی کے بارے میں مزید کتنے جھوٹ بولے جائیں گے۔