وقف بل، پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کا بائیکاٹ، اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ نے کمیٹی پر اصولوں سے انحراف کا الزام عائد کیا (ویڈیو)
اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ نے وقف ترمیمی بل پر تبادلہ خیال کرنے منعقدہ مشترکہ پارلیمانی میٹنگ کا بائیکاٹ کیا اور اسپیکر کو ایک مکتوب روانہ کیا کہ کمیٹی کے صدرنشین جگدمبیکاپال کو ہٹادیا جائے
نئی دہلی (منصف نیوز ڈیسک) اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ نے وقف ترمیمی بل پر تبادلہ خیال کرنے منعقدہ مشترکہ پارلیمانی میٹنگ کا بائیکاٹ کیا اور اسپیکر کو ایک مکتوب روانہ کیا کہ کمیٹی کے صدرنشین جگدمبیکاپال کو ہٹادیا جائے۔
یہ الزام عائد کرتے ہوئے کہ کمیٹی جانبدار ہے، انہوں نے اِس مسئلہ پر تبادلہ خیال کیلئے اسپیکر سے وقت مانگا۔ اپوزیشن ارکان نے الزام عائد کیا ہے کہ کرناٹک ریاستی مائناریٹی کمیشن کے سابق صدرنشین انور منی پاڑی کی جانب سے اِس بل پر دیا گیا پرزنٹیشن بل کے بارے میں نہیں تھا۔
انہوں نے الزام لگایا کہ انور صرف حکومت کرناٹک اور کانگریس صدر ملیکارجن کھرگے کو بدنام کرنے اس موقع کا استعمال کررہے تھے۔
شیوسینا (یوبی ٹی) رکن پارلیمنٹ اروند ساونت نے کہا کہ ہم نے بائیکاٹ کیا ہے کیونکہ کمیٹی اصولوں اور قواعد کے مطابق کام نہیں کررہی تھی۔
اخلاقیات اور اصولوں کے لحاظ سے وہ غلط ہیں۔ ساونت کے علاوہ کانگریس کے گوروگوگوئی اور عمران مسعود، اے آئی ایم آئی ایم کے اسدالدین اویسی، سماج وادی پارٹی کے محب اللہ، ڈی ایم کے پارٹی کے اے راجہ اور عام آدمی پارٹی کے سنجے سنگھ کو میٹنگ سے باہر نکلتے دیکھا گیا۔
جگدمبیکاپال کی زیرصدارت میٹنگ جاری رہی کیونکہ اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ نے آئندہ لائحہ عمل کے بارے میں تبادلہ خیال کے لئے ملاقات کی۔
کمیٹی کو آئندہ پارلیمانی اجلاس کے پہلے ہفتہ تک اپنی رپورٹ لوک سبھا کو پیش کرنا ہے فی الحال وہ مختلف شرکاء سے غیررسمی تبادلہ خیال کررہی ہے۔ وقف ترمیمی بل کے ذریعہ کئی اصلاحات کی تجاویز پیش کی گئی ہے۔