شمالی بھارت

راجستھان میں واضح اکثریت حاصل کرنے کے 5 دن بعد بھی بی جے پی چیف منسٹر کا انتخاب نہیں کرسکی

چیف منسٹر کے نام کے انتخاب کے لیے نئی دہلی میں بی جے پی کے اعلیٰ رہنماؤں کی میٹنگیں جاری ہیں اور ریاستی لیڈران بھی ان سے ملاقات کر رہے ہیں۔ سابق وزیر اعلی وسندھرا راجے بھی اعلیٰ رہنماؤں سے ملاقات کے لیے نئی دہلی پہنچ گئی ہیں۔

جے پور: بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) راجستھان میں اسمبلی عام انتخابات میں 115 سیٹوں کے ساتھ واضح اکثریت حاصل کرنے کے پانچویں دن بھی اپنے وزیر اعلیٰ کے نام کا انتخاب نہیں کر پائی ہے۔

متعلقہ خبریں
پاکستان مقبوضہ کشمیر ہمارا ہے اور ہم اسے لے کر رہیں گے، یہ ہمارا عزم ہے : شاہ
ممتاز صنعت کار گوتم اڈانی کی چیف منسٹر ریونت ریڈی سے ملاقات
چیف منسٹر ریونت ریڈی دہلی روانہ
خواجہ معین الدین چشتی کی ماہانہ چھٹھی روایتی انداز میں منائی گئی
چیف منسٹر کل نومنتخب ٹیچرس میں احکام تقررات حوالے کریں گے

وزیر اعلیٰ کے نام کے انتخاب کے لیے نئی دہلی میں بی جے پی کے اعلیٰ رہنماؤں کی میٹنگیں جاری ہیں اور ریاستی لیڈران بھی ان سے ملاقات کر رہے ہیں۔ سابق وزیر اعلی وسندھرا راجے بھی اعلیٰ رہنماؤں سے ملاقات کے لیے نئی دہلی پہنچ گئی ہیں۔

بی جے پی میں وزیر اعلیٰ کی دوڑ میں محترمہ راجے سمیت کئی لیڈروں کی بات ہے، جس میں سب سے زیادہ بات مسٹر بالک ناتھ کی ہے کہ انہیں وزیر اعلیٰ بنایا جا سکتا ہے۔

 ان کے علاوہ لوک سبھا اسپیکر اوم برلا، مرکزی وزیر ارجن میگھوال، گجیندر سنگھ شیخاوت اور اشونی کمار، پارٹی کے سینئر لیڈر اوم پرکاش ماتھر اور ایم ایل اے دیا کماری کے ناموں پر لوگوں کے درمیان وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لیے بحث ہو رہی ہے۔ بی جے پی لیڈروں کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ کے نام کے انتخاب کا فیصلہ پارٹی ہائی کمان کرے گی۔

انتخابی نتائج کے بعد بی جے پی کی مقننہ پارٹی کی میٹنگ ابھی تک نہیں ہوئی ہے اور میٹنگ سے پہلے دہلی سے پارٹی کے مبصرین کا تقرر نہیں کیا گیا ہے۔

فی الحال وزیر اعلیٰ کے نام کو لے کر پارٹی میں میٹنگوں کا دور چل رہا ہے اور اسی دوران گزشتہ دو دنوں میں جے پور میں راجے کی رہائش گاہ پر درجنوں ایم ایل اے کی میٹنگ بھی موضوع بحث بنی ہوئی ہے۔

 تاہم، بی جے پی کے ریاستی صدر سی پی جوشی کا کہنا ہے کہ سب کچھ ٹھیک ہے اور جیت کے بعد کئی ایم ایل اے بھی ان سے ملے ہیں اور اس پر بات کرنے کے لیے کچھ نہیں ہے۔ انہوں نے جیت کے بعد محترمہ راجے کی دہلی روانگی کو بھی فطری عمل قرار دیا۔

بی جے پی کو راجستھان کے وزیر اعلیٰ کے نام کے انتخاب میں جو وقت لگ رہا ہے، اس کی وجہ سے لوگوں میں وزیر اعلیٰ کو لے کر تجسس بڑھتا جا رہا ہے اور لوگوں میں اس بات پر زیادہ بحث ہو رہی ہے کہ وزیر اعلیٰ کون ہو سکتا ہے۔ بالکناتھ کے بارے میں لوگوں میں زیادہ چرچا ہے۔

دوسری طرف اس بار اکثریت کھونے والی کانگریس نے انتخابات کے بعد اپنی لیجسلیچر پارٹی کی میٹنگ کی ہے اور اپنے لیڈر آف اپوزیشن کے انتخاب کا فیصلہ پارٹی ہائی کمان پر چھوڑ دیا ہے۔ تاہم کانگریس بھی ابھی تک اپنے قائد حزب اختلاف کے نام کا انتخاب نہیں کر پائی ہے۔